ممبئی 21 دسمبر (ڈیلی پاکستان آن لائن) کرسمس اور نئے سال کے پیش نظر مہاراشٹر حکومت نے ریاست کے نگر نگم علاقوں میں 22 دسمبر سے پانچ جنوری تک رات 11 بجے سے صبح چھ بجے تک نائٹ کرفیو کا اعلان کیا ہے ۔
ممبئی کے لوگوں کو 15 دن زیادہ محتاط رہنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ برطانیہ میں کورونا وائرس کا نیا اسٹرین پائے جانے کی خبر کے بعد مہاراشٹر حکومت خاص احتیاط برت رہی ہے ۔ مہاراشٹر حکومت کے مطابق یوروپ سے مہاراشٹر میں آنے والے لوگوں کو 14 دنوں کیلئے انسٹی ٹیوشنل آئسولیشن میں بھیجا جائے گا جبکہ دیگر ممالک سے آنے والے لوگوں کو گھر پر ہوم کوارنٹائن کیا جائے گا ۔
اس حکم کے ایک دن پہلے ہی مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے کہا تھا کہ ریاست میں حالات قابو میں ہیں اور ان کی حکومت کا نائٹ کرفیو یا پھر لاک ڈٓون لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ہے ۔ ٹھاکرے نے ریاست کے عوام کو سوشل میڈیا کے ذریعہ خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماہرین پھر سے رات کا کرفیو یا دوسرا لاک ڈاون لاگو کرنے کے حق میں ہیں ، لیکن وہ ( ٹھاکرے) اس طرح کے قدم اٹھانے کی حمایت میں نہیں ہیں ۔ ٹھاکرے نے کہا تھا کہ اگلے چھ مہینے کیلئے ماسک پہننا لازمی ہوگا ۔
وزیر اعلی نے لوگوں سے سال نو کے جشن کے دوران محتاط رہنے کی اپیل کی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں کورونا وائرس کے پھیلنے کو پوری طرح سے قابو نہیں کیا جاسکا ہے ، پھر بھی حالات کنٹرول میں ہیں ۔ ٹھاکرے نے کہا کہ علاج سے بہتر بچاو ہے ۔ کم از کم اگلے چھ مہینے تک عوامی مقامات پر ماسک پہننے کی عادت ڈال لینی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ تحفط سے متعلق قانون پر عمل نہیں کررہے ہیں ، انہیں سمجھنا چاہئے کہ وہ قانون پر عمل کررہے لوگوں کی زندگی خطرے میں ڈال رہے ہیں ۔
نئے سال کے جشن کے دوران لوگوں سے محتاط رہنے کی اپیل کرتے ہوئے ٹھاکرے نے کہا کہ یوروپ میں کورونا وائرس کی ایک نئی شکل کی تلاش ہوئی ہے ، جس کی وجہ سے کئی ممالک میں لاک ڈاون لاگو کیا گیا ہے ، کیونکہ اور کوئی متبادل نہیں ہے