ترکی نے فرانسیسی یونانی ہتھیاروں کے معاہدے کو علاقائی امن کے لیے خطرہ قرار دیا
انقرہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) ترکی کی حکومت نے حالیہ فرانسیسی یونانی ہتھیاروں کے معاہدے کو علاقائی امن کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔ پیرس میں ہونے والے ملٹی بلین ڈالرز کے اس معاہدے کے تحت فرانس یونان کو 3جدید ترین جنگی جہاز فروخت کرے گا اور اس کے علاوہ معاہدے کی رو سے فرانس یونان کو فوری فوجی امداد بھی دے گا۔ اگر کوئی ملک یونان یا فرانس پر حملہ آور ہوتا ہے تو اس صورت میں دونوں ممالک مل کر اس کا مقابلہ کریں گے۔ترکی جو نیٹو فورسز کے ایک اہم رکن ہے اس نے اس معاہدے کو خطے کے امن کے لیے خطرناک قرار دیا ہے۔ یونان تین جدید فرانسیسی ساختہ بیلہارا فریگیٹس خریدے گا جو یونانی بحریہ کے کسی بھی دوسرے جہاز سے کہیں زیادہ جدید اور طاقتور ہیں۔یونان 2025 تک یہ فریگیٹ حاصل کر لے گا اور اس کے پاس چوتھا خریدنے کا بھی آپشن ہے۔بیلہارا کے جنگی جہاز مکمل فضائی دفاعی آلات اور اینٹی سب میرین جنگ سے لیس ہیں اور بہت طویل فاصلے پر فضائی اہداف کو مار گرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ان جدید جنگی جہازوں کے حصول کے بعد یونانی بحریہ اس قابل ہو جائے گی کہ وہ ایجیئن اور مشرقی بحیرہ روم میں طاقتور کردار ادا کرسکے۔ گزشتہ روز ترکی وزارت خارجہ کے ترجمان تنجو بلجیک نے اس معاہدے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے ہتھیار خریدنا یونان کی دفاعی ضرورت سے زیادہ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرانس اور یونان کے درمیان طے شدہ کثیر ارب یورو ہتھیاروں کا معاہدہ علاقائی امن اور استحکام کے لیے خطرہ ہے۔سمندری علاقوں اور فضائی حدود پر دائرہ اختیار کے لیے یونان کے دعوے بین الاقوامی قانون سے مطابقت نہیں رکھتے اور ترکی اسے کسی صورت بھی قبول نہیں کرے گا۔
Home / دفاع اور دفاعی پیداوار / ترکی نے فرانسیسی یونانی ہتھیاروں کے معاہدے کو علاقائی امن کے لیے خطرہ قرار دیا