اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان کی آئینی بینچز کمیٹی نے سویلین کے ملٹری ٹرائل سے متعلق انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کے لیے 7 رکنی آئینی بینچ تشکیل دیدیا،جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی 9 دسمبر کو انٹرا کورٹ اپیلوں پر سماعت کرے گا۔جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس حسن رضوی ،جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس نعیم افغان اور جسٹس شاہد بلال 7 رکنی آئینی بنچ کا حصہ ہیں۔سپریم کورٹ آف پاکستان نے 13 نومبر کو جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں ہونے والے آئینی بینچز کمیٹی کے اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے میں کہا تھا کہ جسٹس عائشہ اے ملک عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف فیصلہ دینے والے 7 رکنی بنچ کا حصہ تھیں لہٰذاوہ اس فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر آئینی بنچ میں خدمات انجام نہیں دے سکتیں۔اکتوبر 2023 میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ نے متفقہ فیصلے میں 103 شہریوں کے ٹرائل کو آئین کے خلاف قرار دیا تھا۔اس فیصلے کو وفاقی حکومت، وزارت دفاع، پنجاب، خیبرپختونخوا ہ اور بلوچستان حکومت نے انٹراکورٹ اپیلوں کے ذریعے چیلنج کیا تھا، بعدازاں 6 ججوں کے بنچ نے 13 دسمبر 2023 کو یہ فیصلہ 5-1 کی اکثریت سے معطل کر دیا تھا۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media
