Breaking News
Home / پاکستان / کرپٹ حکمرانوں کا گذشتہ10 سالہ اقتدار ایک سیاہ دور تھا. عمران خان

کرپٹ حکمرانوں کا گذشتہ10 سالہ اقتدار ایک سیاہ دور تھا. عمران خان

اسلام آباد۔ 4جنوری (ڈیلی پاکستان آن لائن):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کرپٹ حکمرانوں کا گذشتہ10 سالہ اقتدار ایک سیاہ دور تھا، ریاستی اداروں کو سیاسی مداخلت کے بغیر آزادانہ طور پر کام کرنے دیا جائے تو اس کے نتائج واضح طور پر نظر آتے ہیں۔ پیر کو اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ نیب نے سال 20۔2019 میں 389 ارب روپے کی ریکوریاں کیں جبکہ 2008 تا 2018 کے 10 سال کے دوران یہ ریکوریاں صرف 104 ارب روپے تھیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ پنجاب میں اینٹی کرپشن کے محکمہ نے 27 ماہ کے دوران 206 ارب روپے ریکور کئے جبکہ کرپٹ حکمرانوں کے 10 سالہ دور میں یہ ریکوری صرف 3ارب تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان اعداد و شمار اور حقائق سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے جب ریاستی ادارے سیاسی مداخلت کے بغیر آزادانہ طور پر کام کریں تو قوم کو اس کے ثمرات ملتے ہیں۔ ان اعداد و شمار سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ ملک میں ادارے آزادانہ طور پر کام کر رہے ہیں اور احتساب کا عمل جاری ہے۔

User Rating: Be the first one !

About Muzaffar Ali

Check Also

سائلین کو انصاف کی بروقت فراہمی کے لئے عدالتوں میں ججز کی تعداد پوری کی جائے ‘پنجاب بار کونسل

عوام میں مایوسی بڑھتی جارہی جس کا سدباب کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہونی چاہیے …

سویلینز کا ملٹری ٹرائل: آج کل جلائو گھیرائو اور توڑ پھوڑ فیشن بن چکا، جسٹس حسن اظہر

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ میں فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائل سے متعلق …

لیبیا کشتی حادثہ،ڈوبنے والے 73میں سے 63پاکستانی تھے، بیشتر جاں بحق ہوگئے، دفتر خارجہ

کشتی پر سوار افراد میں 10بنگلادیشی بھی شامل تھے، جاں بحق ہونیوالوں کی اکثریت کا …

سائنس وٹیکنالوجی کی دنیا میں خواتین کا کردار ناگزیر ہے’مریم نواز شریف

ترقی کے لئے اپنی بیٹیوں کو جدید علوم اور آئی ٹی کی مہارتوں سے آراستہ …

بشریٰ بی بی کو صرف عمران خان سے مخلص ہونے کی سزا دی جا رہی ہے،تمام حربے ناکام ہونگے ‘مسرت جمشید چیمہ

شوہر سے ملاقات کی اجازت نہ گھر سے کوئی چیز پہنچنے دی جا رہی ، …

تاجر حکومتی پالیسی کے مطابق تشہیری بورڈز آویزاں کرنے کے وسائل نہیں رکھتے’ انجمن تاجران پاکستان

وزیر اعلیٰ پنجاب بہترین اقدامات اٹھا رہی ہیں ،تاجروں کے مطالبے پر غور کیا جائے …

Skip to toolbar