موسمیاتی تبدیلی: 2030 سے پہلے کوئلے سے چلنے والے تقریباً تین ہزار پاور پلانٹس بند کرنا ہوں گے، تحقیق
گلاسگو (ڈیلی پاکستان آن لائن)ماحولیاتی تبدیلیوں پر کام کرنے والے ایک عالمی تھِنک ٹینک ٹرانزیشن زیرو کی ریسرچ کے مطابق دنیا کو درجہ حرارت 1.5 سیلسیس کے اندر رکھنے کے لیے 2030 سے پہلے کوئلے سے چلنے والے تقریباً تین ہزار پاور پلانٹس بند کرنا ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق گلاسگو میں اقوام متحدہ کے COP26 موسمیاتی تبدیلی کے سربراہی اجلاس سے چند دن پہلے شائع ہونے والی اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں کوئلے سے پیدا ہونے والی دو ہزار گیگا واٹ سے زیادہ بجلی استعمال ہو رہی ہے، اور اسے تقریبا نصف تک کم کرنے کی ضرورت ہے۔رپورٹ کے مطابق اس کے لیے اب سے دہائی کے آخر تک روزانہ تقریبا ایک یونٹ کی بندش کی ضرورت ہے۔کوئلے سے پیدا ہونے والی تقریبا ایک ہزار گیگا واٹ بجلی کو بند کرنے کی ضرورت چین پر ذمہ داری ڈالے گی- جو کہ دنیا میں موسم کو گرم کرنے والی گرین ہاس گیس کا سب سے بڑا ذریعہ ہے اور دنیا کے تقریبا نصف کوئلے سے چلنے والے پلانٹس کا مالک ہے۔ٹرانزیشن زیرو کے تجزیہ کار اور رپورٹ کے مصنف میٹ گرے نے کہا کہ منطقی نتیجہ یہ ہے کہ آدھی کوشش چین کو کرنے کی ضرورت ہے۔چین نے اپنے کل توانائی میں کوئلے کا حصہ جو 2005 میں 72.4 فیصد تھا، سے کم کر کے گذشتہ سال 56.8 فیصد کر دیا ہے، لیکن کھپت کا حجم مسلسل بڑھ رہا ہے۔صدر شی جن پنگ نے رواں سال کے آغاز میں اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ چین سنہ 2025 کے بعد کوئلے کے استعمال کو کم کرنا شروع کرے گا۔