ملتان ۔6 دسمبر (ڈیلی پاکستان آن لائن): وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمودقریشی نے کہا ہے کہ ملتان میں اپوزیشن کے جلسے کے موقع پر گرفتاریاں اور کنٹینرز لگانے کی ضرورت نہیں تھی ، اپوزیشن کو قلعہ قاسم باغ میں جلسے کی اجازت ہونی چاہیے تھی۔ اگر رکاوٹیں نہ ڈالی جاتیں اور یہ جلسہ سٹیڈیم میں ہوتا تو ان کی قلعی کھل جاتی۔ان کے پاورشو کی حقیقت بھی لوگوں کے سامنے آجاتی۔ جس نے بھی جلسہ روکنے کی کوشش کی اس نے سیاسی شعور کا مظاہرہ نہیں کیا۔
ملتان میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ کسی کی گرفتاری میں میرا کوئی کردار نہیں اوراس بارے میں الزام تراشیاں بے بنیاد ہیں۔ میں نے کسی کی پکڑ دھکڑ میں کوئی اشارہ نہیں کیا۔یہ ہماری وضع داری کے برعکس ہے ۔ میں سیاسی عمل پر یقین رکھتا ہوں اور ہم سیاسی انداز میں آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بھی جلسوں میں رکاوٹ ڈالنے کے حق میں نہیں۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ وزیراعلی سندھ نے خود سمارٹ لاک ڈاون کررکھا ہے اور سیاسی سرگرمیوں کی حمایت کررہے ہیں۔یہ کیسا دوہرا معیارہے۔انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر زیادہ خوفناک ہے۔ملتان میں بھی اس لہر نے بہت سے لوگوں کی جانیں لی ہیں۔ لیکن میں نے دیکھا ہے کہ ان غیرمعمولی حالات میں لوگ معمول کی زندگی گزار رہے ہیں۔ایس اوپیز پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا۔اسی طرح تقریبات بھی جاری ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں کورونا کی دوسری لہر جاری ہے اور جنوری میں اس لہر میں شدت آنے کاامکان ہے.
Home / پاکستان / ملتان میں اپوزیشن کے جلسے کے موقع پر گرفتاریاں اور کنٹینرز لگانے کی ضرورت نہیں تھی. شاہ محمود قریشی