کراچی 25 دسمبر (ڈیلی پاکستان آن لائن) اداکار و پروڈیوسر فہد مصطفی نے کہا ہے کہ 95 فیصد جنسی ہراسانی کے کیسز حقیقی ہوتے ہیں لیکن بعض اوقات لوگوں پر جھوٹے الزام عائد کیے جاتے ہیں۔فہد مصطفی نے اپنے آنے والے نئے ڈرامے ڈنک کی کہانی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ 95 فیصد جنسی ہراسانی کے کیسز حقیقی ہوتے ہیں لیکن بعض اوقات لوگوں پر جھوٹے الزام عائد کیے جاتے ہیں لہذا ہمیں ہر طرح کی کہانی سنانی ہوگی۔
فہد مصطفی نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ ہر طرح کی کہانیاں لوگوں کو ٹی وی پر دکھانے کی کوشش کی ہے۔ ہم نے ڈراما سیریل میری گڑیا میں جنسی زیادتی کے ملزم کی کہانی بیان کی تھی۔ یہ ایک پروڈیوسر کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ ہر طرح کی کہانیاں لوگوں کو دکھائے اور مجھے یقین ہے کہ میرا نیا ڈراما لوگوں کو پسند آئے گا۔انہوں نے کہا کہ ڈراما سیریل ڈنک ان تمام متاثرین کو خراج تحسین ہے جو ہراسانی کے جھوٹے الزامات کا شکار ہوتے ہیں۔میشا شفیع اور علی ظفر کیس کے بارے میں فہد مصطفی نے اپنے کہا کہ مجھے اس کیس کے متعلق زیادہ تفصیلات کا علم نہیں لیکن مجھے یہ معلوم ہے کہ علی ظفر کو پیشہ ورانہ محاذ پر بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔