قرآن کی بے حرمتی کے خلاف جماعت اسلامی کا احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر لاہور سمیت پورے صوبے میں سویڈن میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے خلاف 27جنوری بروز جمعتہ المبارک کو احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی ۔ جس میں جماعت اسلامی کے کارکنان و ذمہ داران کے علاوہ بلاتفریق عوام لناس، مرد و خواتین،بچے ،بوڑھے اور ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والا شخص شریک ہو گا ۔ دریں اثناءامیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے ادویات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے اندر صرف ایک ماہ کے دورا ن طبی آلات کی قیمتوں میں6فیصد اور دواﺅں کی قیمتوں میں13فیصد اضافہ ہوا ہے جو کہ قابل مذمت ہے ۔ایک طرف جان بچانے والی دووائیں نایاب کر دی جاتیں ہیں جبکہ دوسری جانب مسلسل قیمت میں اضافہ مریضوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے کے مترادف ہے ۔حکمرانوں کے عاقبت نا اندیش فیصلوں اور ناکام معاشی پالیسیوں کی بدولت عوام کی مشکلات میں کمی کی بجائے اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی” ڈریپ“ کی جانب سے جان بچانے والی 110ادویات کی قیمتوں میں مزید اضافہ کی سفارش ، عوام کو علاج معالجے سے محروم کرنے کو کوشش ہے ، پہلے ہی عوام دواﺅں کی آسمان کو چھوتی قیمتیں برداشت نہیں کر پا رہے۔ساڑھے چار سو سے زائد ادویات ایسی ہیں جن کی قیمتیں دوگنا بڑھ چکی ہیں ۔ پی ٹی آئی کے تین سالہ دور حکومت میں ادویات کی قیمتوں میں چار مرتبہ اضافہ کیا گیا تھا ۔جبکہ صرف آٹھ ماہ کے پی ڈی ایم کے دور حکومت میں ادویات کی قیمتوں میں معتدد بار اضافہ ہو چکا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ادویہ ساز کمپنیوں نے قیمتوں میں اضافہ کرنے کے لئے پاکستان میں شوگر، بلڈ پریشر ،کینسر ، نفسیاتی امراض ،اعضا کی پیوند کاری سمیت جان بچانے والی 40سے زائدادویات کی مصنوعی قلت پیدا کر دی گئی ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اپنی قومی ذمہ داری ادا کرے اور ادویہ کی قیمتوں میں ہوشر با اضافے کا سلسلہ بند کیا جائے ۔عوام مہنگائی کے ہاتھوں زندہ درگور ہو چکے ہیں۔ محمد جاوید قصوری نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ادویہ کی قیمتوں پر چیک اینڈ بیلنس کا نظام سخت کیا جائے ۔فارماسیو ٹیکل کمپنیوں کی ڈاکٹرز کے ساتھ ملی بھگت اور کرپشن کو مانیٹر کرنا ہو گا ۔ادویات کی قیمتوں میں اضافے کو کم کر کے عوام کی دسترس میں لایا جائے تاکہ وہ گھسٹ گھسٹ کر مرنے سے بچ سکیں۔