صوفیانہ کلام میں چاشنی ، محبت اور امن کا درس ہوتا ہے ‘ شوکت علی
صوفیانہ کلام پڑھنے والے گلوکاروں نے معاشرے میں اپنا الگ مقام بنایا
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) نامور گلوکار شوکت علی نے کہا ہے کہ صوفیانہ کلام میں چاشنی ، محبت اور امن کا درس ہے ، جن گلوکاروں نے صوفیانہ کلام پڑھنے کو ترجیح دی آج وہ معاشرے میں ایک مقام رکھتے ہیں ۔
ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ میں نے پنجابی زبان کے ان گنت گانے ریکارڈ کرائے ہیں مگر جو روحانی خوشی کا احساس صوفیانہ کلام پیش کرنے میں آتا ہے وہ کسی اور کلام میں نہیں ۔
میں نے پنجابی زبان کو ملک بھر میں فروغ دینے کے لئے اپنا کام پوری دیانتداری سے کیا اور اب اس سلسلے کو میرا بیٹا محسن شوکت علی لے کر آگے بڑھ رہا ہے اور مجھے یقین ہے کہ وہ ضرور بڑے گلوکاروں کی فہرست میں اپنا نام شامل کرانے میں کامیاب ہو جائے گا۔ میں استاد ہونے کی حیثیت سے اس کی ہر طرح سے رہنمائی کرتا ہوں ۔
شوکت علی نے کہا کہ برصغیر میں صوفیانہ کلام پیش کرنے میں پنجاب اور خاص طور پر لاہور کو یہ اعزاز حاصل رہا ہے کہ یہاں کے گلوکاروں نے صوفیانہ کلام کو پوری دنیا میں پھیلایا ہے اور یہ سلسلہ تا قیامت جاری رہے گا ۔