سعودی عرب، بحر احمر کے ساحلوں پر مہاجر پرندوں کے خوب صورت مناظر
گرمی اور غذا کی تلاش میں کرہ ارض کے شمال سے جنوب کی جانب سفر کے دوران یہ جگہ مرکزی مقام کی حیثیت رکھتی ہے،رپورٹ
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی عرب میں تبوک صوبے کے ضلع الوجہ میں بحر احمر کے ساحل پر موجود آبی ماحول، متعدد نوعیت کے مہاجر پرندوں کے واسطے عارضی قیام کا ٹھکانا ہے۔
گرمی اور غذا کی تلاش میں کرہ ارض کے شمال سے جنوب کی جانب سفر کے دوران یہ جگہ ان پرندوں کے پڑا ﺅکے لیے ایک مرکزی مقام کی حیثیت رکھتی ہے۔
عرب ٹی وی کے مطابق سعودی فوٹوگرافر محمد الشریف کے کیمرے کی آنکھ نے بحر احمر کے شمال میں الوجہ ضلع کے زیر انتظام جزیروں ریخہ، النبقیہ اور الشیخ مربط کو محفوظ کیا جو راستہ عبور کرتے پرندوں کے جھنڈوں کے لیے موزوں ترین جگہاﺅں میں سے ہیں۔
یہ پرندے اگست کے اواخر سے اکتوبر تک شمال میں سائبیریا کے سرد علاقوں سے ہجرت کرتے ہیں اور پھر مارچ کے اوائل میں واپس اپنے اصل مقامات کی جانب لوٹ جاتے ہیں۔
محمد الشریف نے بتایا کہ مجھے یہ مقامات پسند آئے جہاں متعدد نوعیت کے مہاجر پرندے پائے جاتے ہیں۔ ان میں بھورا بوبی، لارس اور بحری ابابیل شامل ہے۔ ایسے پرندے بھی ہوتے ہیں جو ان مقامات پر موجود پودوں کو اپنی غذا کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ میں ان مقامات کو اپنے کیمرے کی آنکھ میں محفوظ کیا تا کہ قدرتی جمالیات کو پیش کر سکوں،الشریف کے مطابق مچھیروں نے اپنی سمندری سرگرمیوں کو ان پرندوں کے ساتھ مربوط کر دیا ہے۔ جب یہاں بڑی تعداد میں پرندے ہوتے ہیں تو یہ اس جانب اشارہ ہے کہ مچھلیاں دستیاب ہیں۔ تبوک صوبے کے ساحل اپنے حیاتیاتی تنوع کے باعث مشہور ہیں۔
یہاں مختلف سمندری مخلوقات پائی جاتی ہیں۔ بالخصوص وہ حیوانات جن کی نسل کو معدومیت کا خطرہ لاحق ہے مثلا شِکرے کی چونچ نما منہ والا کچھوا۔ الوجہ ضلع کے جنوب میں المسدود کا علاقہ ان خوب صورت ترین قدرتی مقامات میں سے ہے جو اپنے پانی میں مچھلیوں کی ایک بہت بڑی تعداد رکھتے ہیں۔ یہاں چمرنگ کے درخت بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ ہمیشہ سرسبز رہنے والا ایک عمر رسیدہ درخت ہے۔ یہ نمکین پانی اور سمندروں کے ساحل کے نزدیک نشو نما پاتا ہے۔