روسی صدر ولادیمیر پوٹن کا طالبان کی حمایت میں بڑا اعلان
مظفر علی جنگ
روس نے سوچی کے والڈائی ڈسکشن کلب میں حالیہ اجلاس کے بعد طالبان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے کچھ غیر معمولی جرات مندانہ فیصلے کیے ہیں۔ایک جرات مندانہ اقدام میں ، صدر پیوٹن نے طالبان کی جانب سے افغان اثاثوں کو غیر مقفل کرنے کے مطالبے کی حمایت کی تاکہ ملک کو سماجی اور معاشی مسائل کے حل میں مدد ملے۔ان اثاثوں کی مالیت اربوں ڈالر ہے جو کہ افغان مرکزی بینک کے ذخائر میں ہے۔اس کے علاوہ ، پیوٹن نے کہا کہ روس طالبان کو اپنی شدت پسندوں کی فہرست سے نکالنے پر غور کر رہا ہے۔ماسکو نے 2003 میں طالبان کو ’’ دہشت گرد تنظیم ‘‘ قرار دیا لیکن اگست میں افغانستان میں اقتدار سنبھالنے سے قبل کئی بار ماسکو میں مذاکرات کے لیے طالبان کا خیر مقدم کیا۔پیوٹن نے کہا کہ روس پرسکون ، ترقی پذیر افغانستان کو دہشت گردوں کے خطرے اور منشیات کی سمگلنگ سے پاک رکھنے میں دلچسپی رکھتا ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ افغانستان کی معیشت کی بحالی میں مدد کی جائے۔روسی صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغانستان سے انخلا مختلف طریقے سے بھی کیا جاسکتا ہے. علاقائی تجزیہ کاروں کے لیے روس افغانستان کو “بنیادی طور پر جیو پولیٹیکل موقع کے بجائے ایک ممکنہ خطرہ کے طور پر دیکھتا ہے”۔وہ وسطی ایشیا اور اس کے جنوبی حصے کو محفوظ بنانے کے لیے طالبان کے ساتھ مثبت تعلقات چاہتا ہے لیکن کان کنی کے شعبے کے معاہدوں یا کنیکٹیویٹی سے متعلق سرمایہ کاری کے مواقع کے بارے میں غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے. روس کا طالبان کو ایک دہشت گرد گروہ کی فہرست سے نکالنے اور منجمد اثاثے بحال کروانے کا مقصد افغانستان کی نئی قیادت کے ساتھ خیر سگالی پیدا کرنا اور علاقائی سلامتی کو بڑھانے کے لیے اس خیر سگالی کا فائدہ اٹھانا ہے۔روس جانتا ہے کہ وہ کسی صورت بھی چین اور پاکستان کے اثرورسوخ کو کم نہیں کر سکتا. طالبان کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنا ماسکو کے ان ممالک کے ساتھ اتحاد کے دیرینہ ایجنڈے کا مقصد بھی ہے جو امریکہ کی پابندیوں کا شکار ہوئے ہیں. امریکہ کی طرف سے لگائی گئی یک طرفہ پابندیوں کی مخالفت کرنا روس کی خارجہ پالیسی کا بنیادی جز ہے. جہاں تک سکیورٹی کے معاملات ہیں ، پیوٹن نے اس بات پر زور دیا کہ روسی قانون نافذ کرنے والے متعلقہ ادارے افغان ڈھانچے کے ساتھ ضروری رابطے برقرار رکھے ہوئےہیں۔
Tags #AfghanAssets #Afghanistan #America #China #DrugTrafficking #Moscow #Pakistan #Putin #Russia #Support #Taliban #Terrorism
Check Also
ئی سی سی اجلاس،محسن نقوی 12مارچ کو دبئی جائینگے
آئی سی سی اجلاس،محسن نقوی 12مارچ کو دبئی جائینگے اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان …