اسلام آباد 20 جنوری (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر اعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ ڈریپ نے دو کورونا ویکسین کی منظوری دے دی ہے لیکن ملک کی تمام آبادی کے لیے ویکسین کی فراہمی آسان نہیں ہوگی۔
میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لیے ابتدائی طور پر کورونا ویکسین کی 2 کروڑ خوراکیں حاصل کی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا ویکسین سائنو فارم اور کنسائنو کمپنیز سے ویکسین کی فراہمی پر بات جاری ہے جبکہ سائنو فارم کی افادیت 80 فیصد ریکارڈ کی گئی اور یہ ویکسین کئی ممالک میں استعمال ہورہی ہے اور ویکسین کے ٹرائل میں 17 ہزار 500 افراد نے حصہ لیا۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ملک کی تمام آبادی کے لیے ویکسین کی فراہمی آسان نہیں ہوگی۔
انہوں نے عوام تک ویکسین کی فراہمی سے متعلق کہا کہ پہلے مرحلے میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور اس کے بعد دیگر طبی عملے اور 65 سال کی عمر کے افراد کو ویکسین کی خوارک دی جائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد 60 سال کی عمر کے افراد اور پھر بتدریج 18 سال کی عمر تک کے افراد کو ویکسین کی خوراک فراہم کی جائیں گی یعنی ویکسین بچوں کو نہیں صرف بالغ افراد کو لگے گی۔
ڈاکٹر فیصل سلطان نے زور دیا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے فراہم کی جانے والی ویکسین مفت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پرائیوٹ سیکٹر یا صوبائی حکومت پر ویکسین کے حصول کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں ویکسین کی فراہمی شروع ہوجائے گی اور مارچ تک ویکسین کے 10 لاکھ ڈوز فراہمی کے قابل ہوجائیں گے۔