تارکین وطن کا بحران: لیبیا کے ساحل پر ڈوبنے والی کشتی سے 10 مہاجرین کی لاشیں برآمد
طرابلس(ڈیلی پاکستان آن لائن)ڈاکٹرز ودآوٹ بارڈرز نے گزشتہ روز بتایا کہ لیبیا کے ساحل سے تارکین وطن کو لے جانے والی ایک کشتی سے 10 افراد کی لاشیں ملی ہیںجو بظاہر اًدم گھٹنے سے ہلاک ہوئے ہیں۔خیراتی ادارے کے جیو بیرینٹ ریسکیو جہاز نے گزشتہ روز 99 افراد کو ڈوبنے والی کشتی سے باہر نکالا۔چیریٹی ادارہ جسے ایم ایس ایف کے مخفف سے جانا چاہتا ہے انہوں نے لکڑی کی ایک ایسی کشتیکے نچلے حصے سے جس میں ضرورت سے زیادہ افراد سوار تھے 10افراد کو مردہ حالت میں پایا۔ خیراتی ادارے نے بعد میں اپنے ایک بیان میں بتایا کہ کشتی کے نچلے حصہ ایندھن کی بو سے بھرا ہوا تھا اور قیاس کیا جا سکتا ہے کہ متاثرین کی ہلاکت سمندر میں 13 گھنٹے گزرنے کے بعد دھوئیں سے دم گھٹنے سے ہوئی ہے۔جیو بیرنٹس پر لاشوں کو لانے میں دو گھنٹے لگے جہاں انہیں ایک باوقار تدفین تک رکھا جائے گا۔ایم ایس ایف نے بیان میں کہا ہے کہ یہ 10قابل گریز اموات تھیں اور ہم انہیں اکیسویں صدی میں کیسے قبول کر سکتے ہیں؟ ہر سال ہزاروں لوگ وسطی بحیرہ روم کے راستے یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہیں اور خاص طور پر وہ لیبیا اور تیونس کے راستے اکثر اٹلی کا رخ کرتے ہیں۔لیکن راستہ جان لیوا ہے اوراس سال اب تک وسطی بحیرہ روم میں 1,236 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔