کرناٹک کے بنگلورو میں سماجی ہم آہنگی کی اس وقت ایک انوکھی مثال دیکھنے کو ملی جب یہاں رہنے والے ایک مسلم شخص نے بڑے ہنومان مندر کی تعمیر کیلئے اپنی مرضی سے زمین عطیہ کردی ۔ اس زمین کی قیمت کروڑوں روپے ہے ۔ دراصل اس شخص نے دیکھا تھا کہ چھوٹے ہنومان مندر میں لوگوں کو پوجا کرنے میں کافی پریشانی ہوتی تھی ، وہاں پوجا کرنے کیلئے عقیدتمندوں کی بھیڑ لگی رہتی تھی ، اس لئے انہوں نے یہ قدم اٹھایا ۔
مندر کیلئے عطیہ دینے والے مسلم شخص کا نام ایچ ایم جی باشا ہے ۔ 65 سال کے باشا کارگو کاروبار کرتے ہیں ۔ وہ بنگلورو کے کائیڈوگوڈی علاقہ میں رہتے ہیں ۔ ان کے پاس بنگلورو کے ہی مائیلاپورہ علاقہ میں تقریبا تین ایکڑ زمین تھی ۔ اس زمین کی قیمت آج کے وقت میں کروڑوں روپے ہے ۔ ان کی اس زمین سے متصل ایک قدیم ہنومان مندر ہے ۔ لوگوں کی اس مندر سے اٹوٹ عقیدت وابستہ ہے ، اس لئے وہاں روزانہ بڑی تعداد میں عقیدت مند آکر بھگوان ہنومان کی پوجا کرتے ہیں ۔
مندر چھوٹی ہونے کی وجہ سے عقیدت مندوں کو پریشانی ہوتی ہے ۔ مندر کمیٹی نے بھی پہلے مندر کی توسیع کا منصوبہ بنایا تھا ، لیکن اس کے پاس زمین نہیں تھی ۔ مندر سے متصل باشا کی زمین تھی ، اس لئے مندر کمیٹی ان سے بات چیت کرنے سے گریز کررہی تھی ۔ اس کے بعد حال ہی میں باشا نے ایک دن مندر میں دیکھا کہ عقیدتمند بہت ہی چھوٹی سی جگہ پر پوجا کرتے ہیں ۔ انہوں نے سوچا کہ اس سے عقیدتمندوں کو کافی پریشانی ہوتی ہوگی ، ایسے میں وہ خود آگے آئے اور مندر کمیٹی سے زمین عطیہ میں دینے کی بات کی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ زمین اولڈ مدراس روڈ پر اہم سڑک پر واقع ہے ۔ اب ان کے اس کام کی تعریف وہاں کا ہر شخص کررہا ہے ۔ ان کی تعریف کرنے اور شکریہ ادا کرنے کیلئے لوگواں نے مندر کے آس پاس ان کے پوسٹر اور بینر بھی لگائے ہیں ۔ اب مندر کی تعمیر کا کام بھی شروع ہوگیا ہے ۔