نیویارک /تہران 01 جنوری (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران میں ایک 28 سالہ نوجوان کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔ ملزم محمد حسن رضائی کو 12 سال قبل جب گرفتار کیا گیا تو اس کی عمر صرف 16 سال تھی۔
اقوام متحدہ نے کم عمری میں جرم کرنے والے مبینہ ملزم کو سزائے موت دینے کی شدید مذمت کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم نے بتایا کہ حسن رضائی کی سزائے موت پرعمل درآمد سے قبل اسے دوسرے قیدیوں سے الگ تھلگ کر دیا گیا تھا۔ تنظیم کا کہنا تھا کہ یہ ایک پراسرار پھانسی ہے جس پرگزشتہ روز عمل درآمد کیا گیا۔ایرانی ذرائع ابلاغ میں محمد حسن رضائی کی پھانسی سے متعلق کوئی خبر نہیں آئی اور نہ ہی عدالتی حکام کی طرف سے اس حوالے سے کوئی رد عمل آیا ۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سال 2020 کے دوران ایران میں سزائے موت کے تحت تختہ دار پر لٹکایا جانے والا یہ چوتھا شہری ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی قانون کی رو سے 18 سال سے کم عمر افراد کے دوران جرم کرنے والے افراد کو سزائے موت دینا جرم ہے۔اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی مندوب میشل باشلیہ نے کہا کہ ہم محمد حسن رضائی کو سزائے موت دینے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اس سزا پر ہمیں سخت مایوسی ہوئی ہے۔ اس حوالے سے ایرانی حکومت کے ساتھ رابطے کے باوجود ملزم کو پھانسی دے دی گئی جوکہ ناقابل قبول ہے۔