ٹیکس اہداف میں سیلز ٹیکس کی ریونیو گروتھ انکم ٹیکس کلیکشن سے زیادہ ہے
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی ریٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان کی درجہ بندی اب بھی جنک کیٹیگری میں ہے ،پاکستان نے کبھی بھی آئی ایم ایف یا کسی دوسرے ملک یا ایجنسی کے ساتھ ادائیگی سے انکار نہیں کیا تاہم پاکستان کی قرض کی ادائیگی کی صلاحیت کو درپیش خطرات موجود ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ ابھی بہت کچھ کرنا باقی ہے،ٹیکس اہداف میں سیلز ٹیکس کی ریونیو گروتھ انکم ٹیکس کلیکشن سے زیادہ ہے اور سیلز ٹیکس میں چوری کو روکنے کے لیے ایف بی آر سب سے زیادہ متحرک ہے۔ماہرمعاشیات و جنرل سیکرٹری انٹر نیشنل لائز فورم محمد اسحاق بریار ،صدر عاشق علی رانا ،سینئر نائب صدر ملک جلیل اعوان ،فنانس سیکرٹری پنجاب چیپڑ شیخ عدیل شاہد ،فیصل اقبال خواجہ ،ملک فیصل آفندی،نغمانہ شہزادی،سیدعدیل حیدر اورزاہد رسول گورائیہ نے ” پاکستان کے ذمے قرضے اورسیلزٹیکس قوانین کا اطلاق ” کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیلز ٹیکس میں چوری روکنے کے اقدامات قابل ستائش ہیں مگر رجسٹرڈ افراد پر زیادہ بوجھ ڈالنا اور کڑی شرائط لگانا بھی زیادتی ہے،60دن میں پاسورڈ بدلنا اور ہرماہ سیلز ٹیکس کی ریٹرن میں گڈز اور سپلائی کی تفصیلات ،ٹرن اوور کی تفصیلات اور سیلز آف پوائنٹ سسٹم کو مینج کرنا اور ڈیپارٹمنٹ میں آکر بائیومیٹرک کرانا انتہائی مشکل کام ہے ۔سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن بہت زیادہ مشکل اور ڈی رجسٹریشن کرانا اس سے بھی زیادہ مشکل عمل ہے۔ایف بی آر کے کچھ افسران جان بوجھ کر تاخیری حربے آزماتے ہیں ،سیلز ٹیکس کے ریفنڈز لینا کوئی آسان کام نہیں ، ودہولڈنگ ایجنٹس کی مشکلات میں دن بدن اضافہ تشویش کا باعث ہے۔انہوںنے کہا کہ حکومت شرح سود اور سیلز ٹیکس کے ریٹس سنگل ڈیجٹ پرلائے۔مقررین نے کہا کہ جب تک اپنے وسائل پیدا نہیں ہوںگے غیر ملکی قرضے نہیں اتارے جاسکتے اس لئے قوانین میں آسانی کی جائے تاکہ کاروبار ترقی کر سکیں اور لوگ آسانی سے ٹیکس دینے کے قابل ہوں۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media
