ترمیمی ایکٹ کے نفاذکو 6ماہ سے زائد کا عرصہ گزرچکا ،حقیقت بتائی جائے اپیل سسٹم میں تبدیلی کے کیا نتائج برآمد ہوئے
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے چیئر مین اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو توقیر اسلم کو خط لکھ کر گزشتہ 6ماہ کے فیصلوں کی تفصیلات فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا ۔ پاکستان ٹیکس بار کے صدر انورکاشف ممتاز،سینئر نائب صدر زاہد عتیق چودھری،فاروق مجید ،نائب صدر عاشق علی رانا،طاہر بشیر مغل،ملک صولت ستار،جنرل سیکرٹری ریحان صدیقی،جوائنٹ سیکرٹری سید عرفان حیدر اور سیکرٹری اطلاعات عمران خان نے کہا کہ 3مئی کو ٹیکس قوانین کے حوالے سے جو ترمیم منظور ہوئی اس میں ایف بی آر کے اپیل سسٹم میں تبدیلی کی گئی،20ملین کیس اپیل کمشنر اور اس سے زیادہ کے کیسز اپیلٹ ٹربیونل ان لینڈ ریونیو کے دائرہ اختیار میں ہوں گے اور ہر کیس کا فیصلہ 90دن میں کیا جائے گا،ٹیکس قوانین میں اہم ترامیم کا مقصد یہ تھا کہ عدالتوں میں زیرالتوا ء اربوں روپے کے کیسز کا جلد فیصلہ ہو ۔اس تبدیلی کے بعد بھی مقررہ وقت گزر جانے کے باوجود بھی فیصلے نہیں ہوئے اور احکامات پر عملدرآمد کے حوالے سے سنگین شکایات موصول ہو رہی ہیں۔انکم ٹیکس آرڈرینس 2001کے سیکشن 132کی ذیلی دفعہ ون کی فراہمی کے مطابق اپیل دائر کرنے کے 90دنوں کے اندر فیصلہ کیا جائے ۔ٹیکس قوانین ترمیمی ایکٹ 2024کے نفاذکو 6ماہ سے زیادہ عرصہ گزرچکا ہے لیکن اب حقیقت کو جانچنے کا وقت ہے کہ آیا اپیل سسٹم میں تبدیلی کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں یا نہیں ۔اگر فیصلے درست ہوئے اور حکومت کو اچھا ریونیو اکٹھا ہوا ہے اور زیرالتوا کیسز میں واقعی کمی واقع ہوئی ہے تو ملک قوم کے لیے بہتر ہوگا اگر نہیں تو قوم اور ٹیکس دہندگان کی مشکلات میں کمی لانے کی بجائے مشکلات کے پہاڑ نہ کھڑے کیے جائیں۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media
