ویزہ چھوٹ کی سہولت حقیقی سرمایہ کاروں، کاروباری شخصیات ،صنعتکاروں تک بھی بڑھائی جائے
قابل تجدید توانائی ، آئی ٹی شعبوں میں بے پناہ امکانات موجود ہیں’ چیئرمین ایف پی سی سی آئی پاکستان،یو اے ای بزنس کونسل
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی پاکستان،متحدہ عرب امارات بزنس کونسل کے چیئرمین دیوان فخرالدین نے دونوں برادر ممالک کے درمیان سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزہ چھوٹ پر اتفاق کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یہ سہولت پاکستان کے حقیقی سرمایہ کاروں، کاروباری شخصیات اور صنعتکاروں تک بھی بڑھائی جائے تاکہ بزنس ٹو بزنس اور بزنس ٹو گورنمنٹ روابط کو مزید فروغ دیا جا سکے۔اپنے بیان میں دیوان فخرالدین نے ڈپٹی وزیر اعظم و وزیر خارجہ پاکستان اسحاق ڈار اور متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید النہیان کے کردار کو سراہا جن کی کوششوں سے 13 سال کے وقفے کے بعد پاکستان،متحدہ عرب امارات مشترکہ وزارتی کمیشن کا 12 واں اجلاس ممکن ہوا۔ اجلاس میں تجارت، بینکاری، ثقافت، سرمایہ کاری، ہوا بازی، ریلوے، توانائی، غذائی تحفظ، ماحولیاتی تبدیلی، دفاع، صحت، افرادی قوت، اعلی تعلیم اور آئی ٹی سمیت کئی اہم شعبوں پر بات چیت ہوئی۔دیوا ن فخر الدین نے بتایا کہ اس وقت پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان دو طرفہ تجارت کا حجم 10.9 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے، جبکہ مالی سال 2025 میں متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر 7 ارب ڈالر سے تجاوز کرنے کی توقع ہے، یہ ترسیلات زر تجارتی خسارہ کم کرنے اور کرنٹ اکائونٹ کو متوازن رکھنے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ اگر مناسب اقدامات کیے جائیں تو اگلے پانچ برسوں میں تجارتی حجم کو بھی دگنا کیا جا سکتا ہے۔دیوان فخرالدین نے اس امر پر زور دیا کہ اس وقت سعودی عرب کے بعد متحدہ عرب امارات سے ترسیلات زر کا حجم سب سے زیادہ ہے، اس لیے حکومت کو ان محنت کشوں کو مزید سہولیات اور مراعات فراہم کرنی چاہئیں تاکہ ترسیلات زر میں مزید اضافہ ممکن ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات دنیا میں قابل تجدید اور شمسی توانائی کے شعبے میں عروج حاصل کر چکا ہے اور پاکستان اس کی ٹیکنالوجی، انفراسٹرکچر اور جدید حل سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media
