پاکستان ٹیکس بار کے زاہد عتیق ،فاروق مجید،عاشق رانا،،عرفان حیدر دیگر کاسیمینار سے خطاب
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن لاہور چیپٹر کے سینئر نائب صدر زاہد عتیق چودھری،فاروق مجید،نائب صدر عاشق علی رانا،جوائنٹ سیکرٹری سید عرفان حیدر شاہ اور دیگر نے اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں مزید کمی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے کے ملکی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں ،انکم ٹیکس میں 2000ارب اور سیلز ٹیکس میں 3100ارب غائب ہیں توحکومت کو ٹیکس ریٹس میں کمی کا تجربہ کر کے دیکھ لینا چاہیے ۔” ٹیکسیشن کی بنیاد ” کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ درآمدی کارگو زکلیئر نہیں ہورہے جس میں بہت ساخام مال برآمدی مصنوعات کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے اور اس سے لا محالہ برآمدی آرڈرز پورے نہیں ہو پارہے ۔انہوںنے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر کہتے ہیں کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی 18فیصد ہونا چا ہیے جبکہ معاشی ماہرین کہتے ہیں اسے 20فیصد ہونا چاہیے ۔ اس کے لئے ایف بی آر کے محکمے کو تھانیدار کا کردار نبھانے کی بجائے دوستانہ ماحول دینا ہوگا۔ٹیکس گزاروں سے دوستانہ ماحول رکھا جائے ان سے زور زبردستی کی بجائے انہیں قائل کرنے کی پالیسی اپنائی جائے ۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر موجودہ ٹیکس دہنگان کی گردن سے تلوار ہٹانے کے تیار نہیں ایسے میں نئے ٹیکس گزار کو ٹیکس نیٹ میں شامل ہوں گے۔ جو ٹیکس دے رہے ہیں انہیں نشان عبرت بنانے کی بجائے انہیں سراہا جائے تاکہ دوسرے لوگ بھی خوشی سے ٹیکس نیٹ میں شامل ہوں ۔18فیصد ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے لیے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بیٹھ کر پالیسی بنانے کی ضرورت ہے ۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media

