پالیسی ریٹ میں کمی سے کاروبار وں کیلئے بینکوں سے قرض لینے کے حجم میں غیر معمولی اضافہ ہوا
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پاکستان اسٹیل آئرن ایسوسی ایشن وایگزیکٹو ممبر پیاف راجہ راحیل اشفاق نے کہا ہے کہ پالیسی ریٹ میں کمی کے تسلسل سے مختلف کاروبار وں کیلئے بینکوں سے قرض لینے کے حجم میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے جس سے روزگار کے مواقع بھی بڑھے ہیں، اگست سے نومبر کے دوران کاروباروں کے قرض کے مجموعی حجم میں تقریباً 1.6 ٹریلین روپے کا اضافہ ہوا ،پاکستان کے ٹاپ 5 فیصد کمائی کرنے والے افراد کی جانب سے16 کھرب روپے کی ٹیکس ادا ئیگی نہ کرنے کے اعدادوشمار چشم کشا ہیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کے سخت اقدامات کے باوجود گزشتہ سال کے 6.4ٹریلین روپے کے مقابلے میں رواں سال ٹیکس گیپ کا 7.1 ٹریلین روپے تک پہنچنا تشویش کا باعث ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ٹیکسیشن کے نظام میں بڑی سرجری کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہا کہ اس سارے عمل میں ایف بی آر کی استعداد اور اس کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی بھی ضرورت ہے ۔ اعدادوشمار کے مطابق3.3 ملین افراد ٹاپ 5 فیصد کمائی کرنے والے طبقے میں آتے ہیں لیکن ان میں سے صرف 0.6 ملین افراد ٹیکس گوشوارے جمع کراتے ہیں جبکہ باقی 2.7 ملین افراد انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کراتے جو ایف بی آر کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان ہے ۔ٹیکس کے نظام کو اس طرح مربوط کیا جائے کہ ٹیکس نہ دینے والوں کو اپنے کاروبار اور زندگی کے دیگر شعبوںمیں ادائیگیاں اور وصولی کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے ۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media
