گیس کی یکساں قیمت مقرر ہونے تک مسائل موجودرہیں گے، مصدق ملک کا قومی اسمبلی میں توجہ مبذول نوٹس پرجواب
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن +این این آئی)قومی اسمبلی کوبتایاگیاہے کہ ملک میں ایل این جی کی کوئی قلت نہیں ہے،جنوری میں ایک اضافی کارگوکیلئے ٹینڈردیا گیا،کیپٹوپاورسے متعلق ایجنڈا آئی ایم ایف کو پیش کردیاگیاہے،گیس کی یکساں قیمت مقرر ہونے تک مسائل موجودرہیں گے۔جمعہ کوقومی اسمبلی میں ملک میں گیس کی پیداوارمیں کمی اورمہنگے داموں ایل این جی کی خریداری سے متعلق سید نویدقمر،نورعالم خان اوردیگرکے توجہ مبذول نوٹس کے جواب میں وزیرپٹرولیم مصدق ملک نے بتایا کہ فی الوقت ایل این جی ٹرم کنٹریکٹس پرخریدی جارہی ہے ،ملک میں ایل این جی کی کوئی قلت نہیں بلکہ سرپلس ہے،ہم جوایل این جی خریدتے ہیں تومہنگی قیمت کی وجہ سے اسے بیچ نہیں سکتے۔انہوں نے بتایا کہ جب یہ معاہدے ہوئے تھے تو ہمارے ذہن میں تھا کہ 600ایم ایم سی ایف ڈی گیس بجلی بنانے والے کارخانے استعمال کریں گے تاہم چونکہ تمام گیس کی یکساں قیمت نہیں بنائی گئی ہے اس وجہ سے 3600روپے والی گیس کاکوئی گاہک نہیں ہے، بجلی بنانے والے کارخانے بھی یہ نہیں خریدرہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سرپلس ایل این جی کوکھپانے کیلئے قطر سے اس سال خریدنے والے 5کارگوز کواگلے سال پرمنتقل کرنے کی درخواست کی گئی ، ایک اورکمپنی کے پانچ کارگوز کوڈیفرکرنے کیلئے بات چیت جاری ہے۔انہوں نے کہاکہ ہرسال اکتوبرمیں قطر کواین این جی کانظام الاوقات دینا پڑتاہے جس میں ردوبدل نہیں ہوسکتا،جب کارگوز ڈیفرکئے توہم نے درخواست کی کہ جنوری میں ہمیں ایک اضافی کارگودیا جائے جس پرانہوں نے انکارکیا، اس صورتحال میں ہمیں جنوری میں ایک کارگوکی ضرورت تھی جس کیلئے ٹینڈردیاگیا، انہوں نے کہاکہ کیپٹوپاورکے خلاف گفتگوانہوں نے خود شروع کی ہے، کراچی کے انڈسٹرئیل ایریا میں اڑھائی ہزارپلانٹس میں سے صرف 18کے پاس کیپٹوپاورتھی جو13روپے کی بجلی بنارہے تھے جبکہ باقی کے الیکٹرک سے 60روپے فی یونٹ قیمت پربجلی خرید رہے تھے،اس سے مسابقت کونقصان ہورہاتھا،نگران حکومت کی آئی ایم ایف کے ساتھ جوشرائط طے ہوئے تھے ان کے تحت کیپٹوپاورکوبندکرنا تھا تاہم اس کے باوجود ہم نے آئی ایم ایف سے درخواست کی ہے کہ فی الوقت یہ ممکن نہیں ہے کیونکہ یہ ملک اوراقتصادی مفاد میں نہیں ہے، اس حوالہ سے آئی ایم ایف سے مذاکرات ہورہے ہیں۔سید نویدقمرکے سوال پرانہوںنے کہاکہ جب تک تمام گیس کی یکساں قیمت مقررنہیں ہوگی اس وقت تک مسائل موجودرہیں گے اس سے ہرملین فٹ گیس پر2500 روپے کانقصان ہوگا جس سے گردشی قرضہ میں اضافہ ہوں۔ انہوںنے کہاکہ یکساں قیمت سے گیس صنعتیں اورگھریلوں صارفین دونوں استعمال کرسکیں گے۔شازیہ مری کے سوال پرانہوں نے کہاکہ وہ آئین کے تابع ہیں اورآرٹیکل 158پریقین رکھتے ہیں،کسی آئینی خلاف ورزی کی حمایت نہیں کریں گے، انہوں نے کہاکہ آئین کے طریقہ کارکے تحت اقدامات کئے جارہے ہیں، اس وقت گھریلوں صارفین کو سستی گیس مل رہی ہے۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media
