محصولات میں شارٹ فارل کا رجحان ملک کو منی بجٹ کی طرف لے جائے گا
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے بھرپور وسائل اور انتظامی مشینری کے باوجود فیڈرل بورڈ آف ریو نیو کا محصولات کا ہدف پورا نہ کرنا لمحہ فکریہ ہے ، محصولات میں شارٹ فارل کا رجحان ملک کو منی بجٹ کی طرف لے جائے گا۔ان خیالات کا اظہار لاہور ٹیکس بار کے صدر شہباز صدیق،نائب صدر میاں محمد زاہد،جنرل سیکرٹری انیب اختر انصاری،فنانس سیکرٹری حسن یوسف اورجوائنٹ سیکرٹری احمد رضا نے ” ٹیکس محصولات کے اہداف اور ایف بی آر کی کارکردگی ” کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں پاکستان ٹیکس بار کے نائب صدر رانا عاشق علی،سابق صدور لاہور ٹیکس بار قمرالزمان چودھری،زاہد پرویز،نعمان یحیی،چائنہ چیمبر آف کامرس کی نائب صدر شینگ شیو نوگ سمیت لاہور ٹیکس بار ممبران کی کثیر تعداد بھی موجود تھی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں دستاویزی معیشت نہ ہونے کی وجہ سے مسائل پیدا ہو رہے ہیں ،حکومت کے پاس ڈیڑھ کروڑ افراد کا ڈیٹا موجود ہے تو انہیںٹیکس نیٹ میں کیوں نہیں لایا جارہا ۔انہوںنے کہا کہ ایس آر او 350،تاجر دوست سکیم اورپوائنٹ آف سیلز سسٹم کی تفصیلات سامنے لائی جائیں تاکہ ایف بی آر کی کارگردگی سامنے آ سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ معیشت اور ٹیکس محصولات کے حوالے سے جو ڈیزائن کیا گیا ہے اس کی خامی کے پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف دونوں ذمہ دار ہیں،آئی ایم ایف پر اس لیے کہ اس نے ڈیزائن کی خامی کو دور نہیں کیا اور پاکستانی حکام پر اس لیے کہ وہ آئی ایم ایف کے عملے کو قابل حصول اہداف سے آگاہ نہیں کرسکے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام متعلقہ فریق تسلیم کریں اور معاملات پر نظر ثانی کریں۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media
