پی آر اے اس تجربے کے ذریعے ریو نیو میں گروتھ کا کامیاب تجربہ کر چکی ہے: سینئر ممبر لاہور ٹیکس بار
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور ٹیکس بار کے سینئر ممبر وسابق چیئرمین سیلز ٹیکس ریفنڈز کمیٹی طارق محمود میونے ٹیکس بیس بڑھانے کے طریق کار پر مبنی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور ایف بی آر نے ٹیکس بیس بڑھانے اور238ارب کا شارٹ فال پورا کرنے کے لئے صرف سیلز ٹیکس کو مکمل فوکس کرلیا ہے ۔سیلز ٹیکس کی چوری اور لیکچ کو ختم کرنا ہوگا اس کے لیے سیلز ٹیکس کے ریٹس 18فیصد سے کم کرکے نیٹ ٹیکس کے برابر 5فیصد پر لانے کی ضرورت ہے ،اس کا تجربہ پنجاب ریونیو اتھارٹی کورانا کے دوران کر چکی ہے ،جن سیکٹر کے ٹیکس ریٹس 16فیصد سے 5فیصد پر کیے گئے وہاں ٹیکس پیئر زکی تعداد میں اضافہ بھی ہوا اور 45فیصد ریونیو گروتھ بھی بڑھ گئی۔ انہوںنے کہا کہ بغیر تحقیق اور زمینی حقائق اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے تاجر دوست اسکیم لائی گئی جس سے صرف ایک فیصد ریونیو اکٹھا کیا گیا ۔ٹیکس بیس بڑھانے کا طریقہ مشرف دور میں بھی کامیاب رہا اب بھی درست اور پائیدار فیصلے کرنے کی ضرورت ہے۔ودہولڈنگ ٹیکسز کے ریٹس بڑھانے سے شائد ریونیو ٹارگٹ پورے ہو جائیں لیکن ملکی معیشت سکڑ جائے گی اور ٹیکس بیس بڑھانے کا خواب خواب ہی رہے گا۔ اس موقع پرعرفان خان،ارشد قصوری ،آس محمد،محمد ندیم،فرحان خان،عبدالحق بکرم خان،محمد عارف اورمحمد دلاور سمیت دیگر بھی موجود تھے۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media

