آرڈیننس کے بعد پریکٹس اینڈ پروسیجر میں پارلیمنٹ نے قانون سازی کردی ہے ، آرڈیننس کے تحت بنی کمیٹی ختم ہوگئی، جسٹس محمد علی مظہر
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف دائر درخواستیں خارج کردیں، چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے آرڈیننس کو چیلنج کیا تھا۔سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف درخواستوں پر سماعت کی۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین بیرسٹر گوہر علی خان نے آرڈیننس کو چیلنج کیا تھا۔دوران سماعت جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیے کہ پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس ختم ہو چکا ہے۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آرڈیننس کے بعد پریکٹس اینڈ پروسیجر میں پارلیمنٹ نے قانون سازی کردی ہے اور آرڈیننس کے تحت بنی کمیٹی ختم ہوگئی۔درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ آرڈیننس کے تحت کمیٹی کے ایکشن کو کالعدم قرار دیا جائے جس پر جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ قانون آجائے تو آرڈیننس خود بخود ختم ہو جاتا ہے۔جسٹس محمد علی محمد مظہر نے کہا کہ کمیٹی کے فیصلوں کو پاس اینڈ کلوز ٹرانزیکشز سے تحفظ ہے۔جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آئین صدر پاکستان کو آرڈیننس جاری کرنے کا اختیار دیتا ہے۔افراسیاب خٹک، احتشام الحق اور اکمل باری نے بھی آرڈیننس کے خلاف درخواستیں دائر کی تھیں۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media
