اصلاحات کی بیل بند کمروں کے اجلاسوں میں منڈھے نہیں چڑھ سکتی ‘ زاہد عتیق،فاروق مجید،عاشق علی رانا، طاہر بشیر مغل و دیگر
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن لاہور چیپٹر کے سینئر نائب صدور زاہد عتیق چودھری،فاروق مجید،نائب صدور عاشق علی رانا،طاہر بشیر مغل اورجوائنٹ سیکرٹری سید عرفان حیدر نے ٹیکس بار کے زیراہتمام سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپورٹ کی گروتھ میں تسلسل نہ ہونا تشویش کا باعث ہے ،پاکستان 36ارب ڈالر کے مقابلے میں بنگلہ دیش کی 55.8ارب ڈالر ،ترکی کی 262ارب ڈالر اور ہمسایہ ملک بھارت کی ایکسپورٹ468 ارب ڈالر ہیں۔آبادی کے لحاظ پاکستان ترکی اوربنگلہ دیش سے بڑا ملک ہے لیکن ہماری صورتحال انتہائی ابتر ہے ۔انہوںنے کہاکہ مشکل پیچیدہ ٹیکس نظام ، شارٹ ٹرم معاشی پالیسیاں اورزمینی حقائق کے برعکس پالیسیاں اس کی وجوہات ہیں جنہیں دور کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہاکہ ٹیکسیشن کے معاملے پر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ روزانہ کی بنیاد پر ملاقاتوں کی ضرورت ہے اور اسی سے حقیقی اصلاحات ہو سکیں گی ،اصلاحات کی بیل بند کمروں کے اجلاسوں میں منڈھے نہیں چڑھ سکتی ۔انہوںنے کہاکہ یہ پہلی بار نہیں کہ حکومت کی جانب سے یہ خوشخبری سنائی گئی ہو کہ کم سے کم انسانی مداخلت پر مبنی ٹیکس نظام متعارف کروایا جارہاہے ،حکومت ایف بی آر کے افسران کے لئے اربوں روپے کی گاڑیاں ضرور خریدے لیکن اس کے ساتھ ٹیکس دینے والوں کا بھی سوچا جائے اس سے ہی ٹیکس بیس اور ٹیکس نیٹ بڑھے گا ۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media
