اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن )قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ نے بھی اپوزیشن اور میڈیا تنظیموں کی سخت تنقید کو نظر انداز کرتے ہوئے پیکا ایکٹ کی منظوری دے دی، اپوزیشن کا شدید احتجاج، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں ، اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ بل کا تعلق اخبار، ٹی وی سے نہیں، سوشل میڈیا کو ڈیل کریگا، رانا تنویر: یہ قانون برائے سزا ہے۔سینیٹ کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سیدال ناصر کی صدارت میں شروع ہوا، جس میں 16 نکاتی ایجنڈے کے تحت کارروائی ہوئی۔ اجلاس میں الیکٹرانک جرائم کی روک تھام کا ترمیمی بل (پیکا)منظوری کے لیے پیش کیا گیا، جسے اپوزیشن اور میڈیا تنطیموں کی سخت مخالفت کے باوجود منظور کرلیا گیا۔قبل ازیں قومی اسمبلی اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ پیکا ایکٹ کو منظور کر چکی ہیں۔علاوہ ازیں ڈیجیٹل نیشنل پاکستان بل 2025 بھی کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر دفاع و ہوابازی خواجہ آصف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ چترال کا ایئرپورٹ فعال ہے۔ پی آئی اے کے حالات قوم کے سامنے رہے ہیں، پی آی اے اب بحال ہورہی ہے۔ اب چھوٹے ایئرپورٹس پر رونقیں لگے گی، جہاز آنا جانا شروع ہوں گے۔ آنے والے دنوں میں چترال اور شمالی علاقہ جات میں فلائٹس شروع ہوں گی۔ نئے جہاز بھی لینے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ائیرلائنز نے درخواستیں دی ہیں، وہ چھوٹے ایئرپورٹس پر آپریٹ کریں گی۔سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایٹمی ملک ہیں اور 3 ایٹی آرز ہیں ، ایک بند ہے۔ اس کے پرزے نہیں مل رہے۔ پی آئی اے نہیں چل رہا تو مفت دے دیں تاکہ اے ٹی آرز مل جائیں۔ فلائٹ آپریشن کب شروع ہوگا ٹائم دیں۔ وزیر دفاع نے جواب دیا کہ پی آئی اے کے روٹس کھل رہے ہیں۔ یوکے کی ٹیم آئی ہوئی ہے وہ روٹ بھی کھل جائے گا۔ پی آئی اے کی نجکاری کی ایک کوشش ناکام ہوچکی ہے دوسری کی جارہی ہے۔ ابھی ان معاملات کو بہتر کرنے کے لیے کچھ وقت چاہیے۔اجلاس میں متناع اسمگلنگ تارکین وطن ترمیمی بل 2025 سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا، جسے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے متعلقہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا۔ اسی طرح انہوں نے دی ایمیگریشن آرڈیننس ترمیمی بل 2025 پیش کیا، یہ بل بھی قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔بعد ازاں سینیٹ میں ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل منظوری کے لیے پیش کرنے کی تحریک وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی جسے منظور کرلیا گیا۔ اپوزیشن نے اس موقع پر ایوان میں احتجاج کیا۔ اور اسی دوران ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 سینیٹ نے کثرت رائے سے منظور کرلیا۔ڈیجیٹل نیشن پاکستان بل 2025 وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کیا، جس کی اپوزیشن ارکان نے سخت مخالفت کی۔سینیٹر شبلی فراز اپنی نشست پر کھڑے ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ اس بل پر مشاورت ہی نہیں کی گئی اور اب بات کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔اپوزیشن ارکان نے سیکرٹری سینیٹ کے سامنے احتجاج کیا اور کہا کہ یہ طریقہ کار غیر قانونی ہے۔ اجلاس میں پاکستان پیپلزپارٹی نے بل کے حق میں ووٹ دیا۔دورانِ اجلاس سینیٹر کامران مرتضی نے شق نمبر 7، 23 اور 29 میں ترامیم پیش کیں، جو کثرت رائے سے مسترد کردی گئیں۔ کامران مرتضی نے اس موقع پر کہا کہ آپ صوبائی خودمختاری میں مداخلت کررہے ہیں۔ سارے اختیارات اسلام آباد کو دیے جارہے ہیں۔اپوزیشن کا شدید احتجاج، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔اپوزیشن لیڈر شبلی فراز نے کہا کہ بل کا تعلق اخبار، ٹی وی سے نہیں، سوشل میڈیا کو ڈیل کریگا، رانا تنویر: یہ قانون برائے سزا ہے۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media
