جعلی وکلا ئ،مس کنڈیکٹ کے مرتکب ہونے والوں کیخلاف 1050درخواستیں موصول ہوئیں :وائس چیئرمین پنجاب بار
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین چودھری بابر وحید نے کہا ہے کہ انصاف کے نظام میں بدلتے وقت کے ساتھ اصلاحات نا گزیر ہیں ،اعلیٰ عدلیہ اور ماتحت عدلیہ میں زیر التواء مقدمات کو جلد از جلد نمٹانے کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے ،پنجاب بار میں خود احتسابی عمل کا جاری ہے جس کے تحت جعلی اور مس کنڈکٹ کے مرتکب وکلاء کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے ملاقات کے لئے آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر پنجاب بار کونسل ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین راو فضل الرحمن ،سیکر ٹری پنجاب بار کونسل رفاقت علی سوہل،اکائونٹس آفیسر رانا محمد عمیر ،سابق وائس چیئرمینز پنجاب بار کونسل فرحان شہزاد ،کامران بشیر مغل،امجد اقبال خان اورعدیل ہاشمی سمیت دیگر ممبران بھی موجود تھے۔وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل چودھری بابر وحید نے کہا کہ پنجاب بار کونسل نے ہمیشہ انصاف کے نظام میں بہتری کے لئے تجاویز پیش کی ہیں جس پر عملدرآمد کرنا حکومتوں کا کام ہے ،ہمارا واضح موقف ہے کہ انصاف کی فراہمی میں کسی طرح کی تاخیر اور تعطل نہیں آنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب بار کونسل میں ایک سال میں جعلی وکلا ء اور مس کنڈیکٹ کے مرتکب ہونے والوں کے خلاف 1050درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے ایک ہزار کے فیصلے کر دیئے گئے، 80 وکلاء کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے لائسنس معطل کیے گئے جبکہ 3کیسزٹربیونلز کو بھیج دیئے گئے ،لاہورویژن میں جسٹس فااروق حیدر کے پاس 160ریفرنس اور 100اپیلیں،فیصل آباد بنچ کے جسٹس عبدالعزیز کے پاس 32ریفرنس اور 36اپیلیں،ملتان ڈویژن میں جسٹس محمد وجیہ خان کے پاس 5ریفرنس اور 6اپیلیں اور راولپنڈی ڈویژن میںجسٹس انوارالحق پنوں کے پاس 2ریفرنس اور 3 اپیلیں زیر سماعت ہیں۔اگر کوئی وکیل خود کو میرٹ پر اور درست سمجھتا ہے تو وہ آئے اور اپنے موقف سے خود کو درست ثابت کرے اسے انصاف فراہم کیا جائے گا لیکن اگر کوئی قصور وار ہے تو اسے ضابطے کے مطابق کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
Daily Pakistan Online News, Sports, Blogs, Media

