Home / انٹر نیشنل / امریکہ کا وہ کونسا سب سے بڑا ہتھیارہے جسے وہ دنیا میں قبضہ جمانے کے لیے استعمال کرتا ہےِ ؟

امریکہ کا وہ کونسا سب سے بڑا ہتھیارہے جسے وہ دنیا میں قبضہ جمانے کے لیے استعمال کرتا ہےِ ؟

امریکہ کا وہ کونسا سب سے بڑا ہتھیارہے جسے وہ دنیا میں قبضہ جمانے کے لیے استعمال کرتا ہےِ ؟

مظفر جنگ

امریکہ اپنے جغرافیائی سیاسی ایجنڈے کی تکمیل کے لیے جو سب سے بڑا ہتھیار استعمال کرتا ہے وہ لوگوں میں “خوف وہراس” پیدا کرنا ہے.

نوبل انعام یافتہ مرحوم ہارولڈ پنٹر نے ایک بار کہا تھا کہ امریکہ کا دنیا بھر میں کام کرنے کا یہ طریقہ کار ہے کہ وہ مخالفین کو دھکی دیتا ہے کہ اگر تم لوگوں نے میرے پچھواڑے کو نہ چوما تو میں میں تمہارے سر کو ٹھوکروں پر رکھ لوں گا.
امریکہ کی ملکی پولیسی کا بھی محور اسی نظریے پر ہے. امریکہ اپنے تسلط کی مخالفت کبھی برداشت نہیں کرتا اور وہ چاہتا ہے کہ سب اس کے بنائے ہوئے اصولوں کے آگے جھک جاؤ.
پنٹر نے مزید کہا کہ واشنگٹن “اقوام متحدہ ، بین الاقوامی قانون یا اپنے مخالفین کی رائے کو جوتی کی نوک پر رکھتا ہے اور اس کے نزدیک بین الاقوامی قوانین نامرد اور غیر متعلقہ افراد کی طرح ہیں.
امریکہ کو اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے ہمیشہ دشمنوں کی ضرورت ہوتی ہے. اگر دشمن کا کوئی وجود نہیں تو اسے پیدا کیا جاتا ہے اور خوف و ہراس وہ ہتھیار ہے جس کی مدد سے لوگوں کی رائے کو اپنی خواہشات کے مطابق موڑا جاتا ہے. اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ماضی میں اس طرح کے من گھڑت خوف وہراس سے کتنی بار امریکی عوام کو بیوقوف بنایا گیا ہے بلکہ ایسا لگتا ہے دنیا کا سب سے آسان ترین کام امریکی عوام کو بیوقوف بنانا ہے. اسی عادت کو دیکھتے ہوئے گور وڈال نے کہا تھا کہ امریکیوں کو بار بار بھولنے کی بیماری لاحق ہے.
مؤرخ اسٹوڈز ٹیرکل نے اسے درست کرتے ہوئے کہا:”گور ، یہ نسیان کا شکار ریاستہائے متحدہ امریکہ نہیں بلکہ یہ الزائمر کا شکار ریاستہائے متحدہ ہے۔
یہ ایک حقیقت ہے کہ کوئی بات خواہ وہ کتنی ہی بےبنیاد ہو اگر میڈیا پر بارباردہرائی جائے لوگ اس پر یقین کرنا شروع کر دیتے ہیں.
ایک طرف ٹرمپ چین پر لفظی حملے کر رہا ہے وہاں ڈی جے ٹی نے ایک ایگزیکٹو آرڈر جاری کیا جس میں کہا گیا کہ روس ، چین ، یا دوسرے امریکی مخالفین امریکی “پاور گرڈ” پر سائبرحملے کر سکتا ہے.
ایسا پہلی بار نہیں ہو رہا بلکہ ماضی میں بھی امریکی پاور گرڈ پر جعلی دھمکیوں کا انکشاف ہوتا رہا ہے. 2009ء میں برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے یہ دعویٰ کیا کہ “چین اور روس سے آنے والے سائبرجاسوسوں نےامریکی بجلی کے گرڈ کو ہیک کرلیا ہے اور اسے بجلی کی فراہمی میں خلل ڈالنے کے لئے استعمال کیا جاسکتا ہے.
اسی طرح 2017ء میں واشنگٹن پوسٹ نے یہ جھوٹا دعویٰ کیا تھا کہ “روسی حکومت کےلیے کام کرنے والے ہیکرز نے ایک ایسا سائبرہتھیارایجاد کیا ہے جس میں اتنی استطاعت ہے کہ وہ امریکی برقی نظام میں خلل پیدا کر سکتی ہے اور دشمن کریش اوورائڈ مالویئر نامی وائرس امریکی الیکٹرک ٹرانسمیشن اور تقسیم نظام کے خلاف استعمال کر سکتے ہیں.
صدر ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈرجاری کیا اور اس کے بڑا مقصد چین، روس اور دیگر ممالک سے درآمدات پر پابندی لگانا تھا تاکہ وہ امریکی کمپنیوں کے مفادات کا تحفظ کر سکے. ٹرمپ نے اپنے ایگزیکٹو آرڈرکے ذریعے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کی خریداری کی پالیسیوں پر ایک ٹاسک فورس کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سے سکریٹری برائے توانائی اور دیگر امریکی عہدے داروں کو مبینہ طور پر امریکی پاور گرڈ کے لئے امکانی خطرہ پیدا کرنے والی ممالک سے بجلی سے متعلقہ سامان کی خریداری پر پابندی عائد کرنے یا ان کو محدود کرنے کی اجازت دیتا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ امریکہ بذات خود دنیا کے تمام ممالک کے ایک بہت بڑا خطرہ ہے اور خاص طور ان ممالک کے لیے جو امریکہ کو چیلنج کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں. امریکہ چاہتا ہے کہ دنیا اس کے طابع فرماں ہو جائے. نئی سرد اور گرم جنگوں کا آغآز ہو سکتا ہے اور امریکہ ہر جگہ ہر ملک کو دھمکی دینے کی عادت کبھی ترک نہیں کر سکتا.

User Rating: Be the first one !

About Daily Pakistan

Check Also

نامعلوم افراد کی aاداکارہ مالا کی گاڑی پر فائرنگ، بھائی جاں بحق

فیصل آباد (غیلی پاکستان آن لائن) نامعلوم افراد نے سٹیج اداکارہ اور میک اپ آرٹسٹ …

Skip to toolbar