Home / صفحۂ اول / اسلام آباد ہائی کورٹ نے مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد کر دی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد کر دی

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد کر دی
فریقین کو جواب کیلئے نوٹس جاری کرکے اٹارنی جنرل کو معاونت کیلئے طلب کرلیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ نے مارگلہ کی پہاڑیوں میں غیرقانونی تعمیرات اور کاروباری سرگرمیوں سے متعلق کیس میں مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات پر پابندی عائد کرتے ہوئے فریقین کو جواب کیلئے نوٹس جاری کرکے اٹارنی جنرل کو معاونت کیلئے طلب کرلیا۔جمعہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مارگلہ کی پہاڑیوں میں غیرقانونی تعمیرات اور کاروباری سرگرمیوں سے متعلق کیس پر سماعت کی۔سماعت کے دوران دراخوست گزاروکیل سعدہاشمی، سی ڈی اے وکیل حافظ عرفات، وائلڈ لائف مینجمنٹ بورڈ کے وکیل دانیال حسن عدالت پیش ہوئے، عدالت نے استفسار کیاکہ نیشنل پارک کس کی پراپرٹی ہے اور اس وقت وہاں کوئی تعمیرات ہو رہی ہیں کیا؟، درخواست گزار وکیل نے کہاکہ میں وہاں کرایہ دار ہوں اور دو دو جگہ کرایہ دیتاہوں، اب مجھے وہاں سے نکلنے کا نوٹس آیا ہے، عدالت نے استفسار کیاکہ آپ نے معائدہ کس کے ساتھ کیاتھا؟، جس پر وکیل نے بتایاکہ معائدہ سی ڈی اے کے ساتھ ہواہے، عدالت نے کہاکہ آرٹیکل73کے تحت مارگلہ کی زمین صرف وفاقی حکومت کی ہے، ملٹری لینڈ اینڈ کنٹونمنٹ کی ساری زمین وفاقی حکومت مینج کرتی ہے، جس کی پراپرٹی نہیں اس کے ساتھ آپ نے معاہدہ کیا۔ درخواست گزار وکیل نے کہاکہ سی ڈی اے اور ملٹری لینڈ کے مابین تنازعہ میں مجھے بے دخل نہ کیاجائے، سی ڈی اے وکیل نے کہاکہ مارگلہ میں ریسٹورنٹ کیلئے سی ڈی اے نے مونال گروپ کو15 سال کیلئے زمین لیز پر دی تھی، انہوں نے معاہدہ ختم ہونے سے پہلے ہی ملٹری لینڈ اتھارٹی سے معائدہ کرلیا، عدالت نے استفسارکیاکہ دوسرے فریق کے ساتھ معائدہ سے قبل آپ نے سی ڈی اے سے اجازت لی تھی کیا؟، عدالت نے سی ڈی اے وکیل سے کہاکہ اسلام آبادکے قوانین کی خلاف ورزی آپ نے کیسے کی، نیشنل پارک کو ایلیٹس نے تباہ کیا، کیا اسلام آبادمیں کوئی قانون موجود بھی ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ اگر مارگلہ کی پہاڑیوں پر تعمیرات ہوئیں تو چیئرمین سی ڈی اے اور وائلڈ لائف بورڈ ذمہ دار ہوگا،نجی ہوٹل انتظامیہ نے کہاکہ مارگلہ ہلز پر سی ڈی اے سے معاہدہ کرکے ہوٹل بنایا اب بے دخل کیا جارہا ہے،چیف جسٹس نے کہاکہ نجی کمپنی نے کیسے سی ڈی اے کے ساتھ معاہدہ کرکے کرایہ فارمز ڈائریکٹوریٹ کو دیا؟،فارمز ڈائریکٹوریٹ کیسیسرکاری زمین پرقبضے کادعویٰ کرسکتا ہے ؟ چیف جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھاکہ بادی النظر میں فارمز ڈائریکٹوریٹ کا مارگلہ ہلز پر ملکیت کا دعویٰ خلاف آئین ہے،سی ڈی اے وکیل نے کہاکہ فارمز ڈائریکٹوریٹ نہ صرف ہوٹل بلکہ 8 ہزار 400 ایکڑ مارگلہ ہلز پر ملکیت کے دعویدار ہیں،عدالت نے مذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے طلب کرتے ہوئے فارمز ڈائریکٹوریٹ اور سی ڈی اے کوجواب کیلئے نوٹس جاری کردیااورمارگلہ ہلز نیشنل پارک ایریا کے تمام مقدمات 9 نومبر سماعت کے لیے مقرر کرنے کی ہدایت کردی۔

User Rating: Be the first one !

About Daily Pakistan

Check Also

نامعلوم افراد کی aاداکارہ مالا کی گاڑی پر فائرنگ، بھائی جاں بحق

فیصل آباد (غیلی پاکستان آن لائن) نامعلوم افراد نے سٹیج اداکارہ اور میک اپ آرٹسٹ …

Skip to toolbar