صنعتوںپر ٹیکس کا بوجھ قومی اوسط سے تین گنا زیادہ ہے’چیئرمین پاکستان اسٹیل آئرن ایسوسی ایشن
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پاکستان اسٹیل آئرن ایسوی ایشن و ایگزیکٹو ممبر پیاف راجہ راحیل اشفاق نے کہا ہے کہ بیرونی مالیاتی خطرات میں کمی انتہائی خوش آئند ہے جبکہ معاشی استحکام کی علامات دوسرے کئی محاذوں پر بھی ظاہر ہو رہی ہیں،موجودہ صورتحال میں سب سے بڑی تشویش یہ ہے کہ پاکستان نے جی ڈی پی کی شرح نمو میں بڑی کمی دیکھی ہے جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی۔اپنے بیان میں راجہ راحیل اشفاق نے کہا کہ 25-2024 کی پہلے سہ ماہی میں پی بی ایس نے جی ڈی پی کی صرف 1 فیصد نمو کا تخمینہ لگایا ہے ۔ اس میں پہلا اہم سبب سرمایہ کاری میں بڑی کمی ہے جو عوامی اور نجی دونوں سطحوں پر دیکھی گئی ہے، یہ شرح 18-2017 میں جی ڈی پی کا 15.4 فیصد سے گھٹ کر 24-2023 میں جی ڈی پی کا 11.4 فیصد رہ گئی ہے۔ انہوںنے مزید کہا کہ نجی سرمایہ کاری کی سطح کو بحال کرنے کے لیے مناسب ترغیبات کی ضرورت ہے جس کے لئے شرح سود میں مزید کمی شامل ہے کیونکہ اس کی مزید گنجائش موجود ہے ۔انہوںنے کہاکہ صنعتوںپر ٹیکس کا بوجھ بہت زیادہ ہے اور یہ قومی اوسط سے تین گنا زیادہ ہے، ٹیکس کے نظام میں اصلاحات کرنا ضروری ہو گا تاکہ صنعت پر ٹیکس کو کم کیا جا سکے اور پراپرٹی، زراعت اور ریٹیل تجارت کی آمدنی پر ٹیکس میں اضافہ کیا جا سکے۔وہ وقت آ چکا ہے جب معیشت کے استحکام اور جی ڈی پی کی نمو کے درمیان توازن کی حد کا دوبارہ جائزہ لیا جانا چاہیے۔
