نئی دہلی۔9 جنوری (ڈیلی پاکستان آن لائن):بھارت میں مودی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف اور فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کو قانونی حیثیت دینے کے مطالبہ کو تسلیم کرانے کےلئے کسانوں کا احتجاج 45 ویں روز بھی جاری رہا۔ بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق بھارت کی کسان تنظیموں نے اپنے مطالبات کوپوراہونے تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اظہارکیا ہے ۔
کسان رہنماوں نے کہا ہے تینوں قوانین واپس لئے جانے تک کسان انجمنوں کا احتجاج جاری رہے گا۔ بھارتی کسانوں کی تنظیموں اور حکومت کے مابین اب تک کئی بار مذاکرات ہوچکے ہیں۔ بھارتی کسانوں نے دہلی کو ریاست اترپردیش سے ملانے والی متعدد شاہراہوں پر دھرنا دے رکھا ہے جبکہ انتظامیہ نے کسانوں کو دارالحکومت میں داخل ہونے سے روکنے کے لئے کئی مقامات پر شاہراہوں کو بند کردیا ہے۔ بھارت کی ریاستوں اترپردیش، پنجاب، ہریانہ، راجستھان اور دیگر ریاستوں کے ہزاروں کسان دہلی کے باہر مختلف شاہراہوں پر سخت سردی کے باوجود کئی ہفتوں سے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں۔ کسانوں کے دھرنا سے دہلی اور ملک کی کئی ریاستوں میں معمول کی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں۔
گزشتہ روز بھارتی دارالحکومت کے مضافات میں سنگھو، غازی پور اور ٹکری علاقوں سے ٹریکٹر مارچ نکالے گئے۔ ٹریکٹر مارچ میں پنجاب ، ہریانہ ، اترپردیش اور راجستھان کی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے کسان شامل ہوئے۔ غازی پور بارڈر سے نکالے گئے مارچ کی قیادت کسان رہنما راکیش ٹکیت نے کی۔ مارچ کنڈلی، مانیسر اور پلول ایکسپریس وے تک گیا۔ مارچ میں شامل کسان بھارتی حکومت کے خلاف نعرے لگا رہے تھے۔ بھارت کی کسان تنظمیں تین زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ کسان رہنماوں نے اعلان کیا ہے کہ شدید سردی کے باوجود دہلی کی سرحدوں پر کسانوں کی تحریک جاری رہے گی۔کسانوں کی تحریک کو مختلف تنظیموں کی بھی حمایت مل رہی ہے۔
کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت زرعی اصلاحات قوانین پر نقطہ وار بات چیت کرنا چاہتی ہے جبکہ کسان تنظیمیں تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کے مطالبہ پر قائم ہیں۔ نئے زرعی قوانین کی مسنوخی کے معاملے پر کسانوں کے احتجاج میں حالیہ دنوں میں شدت آئی ہے۔ بھارتی پارلیمنٹ نے حال ہی میں زراعت کے متعلق تین نئے قانون پاس کئے تھے، ملک بھر میں کسان تنظیمیں ان قوانین کی سخت مخالفت کررہی ہیں۔
Home / انٹر نیشنل / فصلوں کی کم از کم امدادی قیمت کو قانونی حیثیت دینے کے مطالبہ کی منظوری کےلئے کسانوں کا احتجاج جاری