عوام کو حکومت کے عذاب سے نجات دلا کر ہی رہیں گے ،بلاول بھٹو زر داری
جب ملک میں لوگوں کو احتجاج کرنے، میڈیا پر اپنا بیانیہ پیش کرنے اور منتخب نمائندوں کو اسمبلی میں کچھ بولنے کی اجازت نہ ہو تو وہ معاشرہ کیسے ترقی کرسکتا ہے
تمام رہنما ہمارے ساتھ مل کر نئی نسل کے لیے حقیقی جمہوریت کا مطالبہ کریں
ہمیں ایم آر ڈی تحریک کی طرح اتحاد اور یقین کے ساتھ ایک اور الائنس بنانا پڑے گا جس کا منشور ایک میثاق جمہوریت ہو، اس کو منشور بنا کر نکلنا پڑے گا، اے پی سی سے خطاب
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ عوام کو حکومت کے عذاب سے نجات دلا کر ہی رہیں گے ،جب ملک میں لوگوں کو احتجاج کرنے، میڈیا پر اپنا بیانیہ پیش کرنے اور منتخب نمائندوں کو اسمبلی میں کچھ بولنے کی اجازت نہ ہو تو وہ معاشرہ کیسے ترقی کرسکتا ہے، تمام رہنما ہمارے ساتھ مل کر نئی نسل کے لیے حقیقی جمہوریت کا مطالبہ کریں،ہمیں ایم آر ڈی تحریک کی طرح اتحاد اور یقین کے ساتھ ایک اور الائنس بنانا پڑے گا جس کا منشور ایک میثاق جمہوریت ہو، اس کو منشور بنا کر نکلنا پڑے گا۔
اتوا کو بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب جمہوریت نہیں ہوتی تو معاشرے کو ہر طرف سے کمزور کیا جاتا ہے اور ہماری کوشش تھی کہ بجٹ سے پہلے اے پی سی کروائیں۔انہوں نے کہا دو سال میں ہمارے معاشرے اور معیشت کو بہت نقصان پہنچا اور جرائم میں اضافہ ہوا۔
بلاول بھٹو زرداری نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ جب ملک میں لوگوں کو احتجاج کرنے، میڈیا پر اپنا بیانیہ پیش کرنے اور منتخب نمائندوں کو اسمبلی میں کچھ بولنے کی اجازت نہ ہو تو وہ معاشرہ کیسے ترقی کرسکتا ہے۔پی پی پی کے شریک چیئرمین نے کہا کہ یہ جو قوتیں اور اسٹیبشلمنٹ ہیں جنہوں نے عوام سے جمہوریت چھینی ہے، کٹھ پتلی نظام مسلط کیا ہے انہیں سمجھنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ان کے سامنے عوام کا مطالبہ پیش کرنے پڑے گا،ہمیں ان کے سامنے مطالبہ پیش کرنا پڑے گا کہ ہمیں، اس ملک کو اور اس ملک کے عوام کو آزادی دیں۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آپ کو ہمیں انتخابات میں یکساں اہمیت دینی پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو عدالت، میڈیا، پارلیمنٹ میں یکساں مواقع ملنے چاہے، یہ بیٹھے تمام رہنماوں سے درخواست ہے کہ آپ ہمارے ساتھ مل کر نئی نسل کے لیے حقیقی جمہوریت کا مطالبہ کریں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمیں ایم آر ڈی تحریک کی طرح اتحاد اور یقین کے ساتھ ایک اور الائنس بنانا پڑے گا جس کا منشور ایک میثاق جمہوریت ہو، اس کو منشور بنا کر نکلنا پڑے گا۔
انہوں نے تمام بڑے شہروں کا نام لیتے ہوئے تقاضہ کیا کہ دیہاتوں سے بھی سب اس مقصد کی تکمیل کے لیے نکلنا پڑے گا۔انہوں نے کہاکہ اگر ہم اپنے ایوان کو آزاد نہیں کراسکے تو عوام کے دلوں میں اپنا موقف کا کیا یقین دلاسکیں گے۔