نئی دہلی 24 دسمبر (ڈیلی پاکستان آن لائن) : ہندوستانی کپتان اور رن مشین وراٹ کوہلی کے شاندار کیریر میں 12 برسوں کے طویل عرصہ کے بعد ایک کلینڈر سال میں کسی بھی فارمیٹ میں کوئی سنچری نہیں بنی۔ وراٹ آسٹریلیا دورے میں چار ٹسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ کھیلنے کے بعد منگل کے روز ایڈیلیڈ سے وطن کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔ ہندوستان کے سب سے کامیاب ٹسٹ کپتان وراٹ کو ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے پہلے ڈے۔نائٹ ٹسٹ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں آٹھ وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس میچ کی دوسری اننگز میں ٹیم انڈیا اپنی تاریخ کے سب سے کم اسکور 36 رن پر ڈھیر ہوگئی تھی۔
کپتان وراٹ کوہلی جنوری میں اپنے پہلے بچے کی پیدائش کی وجہ سے وطن لوٹ رہے ہیں۔ وراٹ کے شاندار کیریر میں 12 برسوں کے طویل عرصہ کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب ان کے بلے سے کوئی سنچری نہیں بنی ہے۔ وراٹ نے اپنے ون ڈے کیریر کی شروعات 2008 میں کی تھی اور اس سال انہوں نے پانچ ون ڈے کھیلے تھے لیکن کوئی سنچری نہیں بناسکے تھے۔ وراٹ نے اس کے بعد ہر سال میں سنچری بنائی۔ 2020 ہی ایسا سال ہے جس میں وراٹ ون ڈے یا ٹسٹ فارمیٹ میں کوئی سنچری نہیں بناسکے ہیں۔ کورونا سے متاثر2020 میں وراٹ نے 9 ون ڈے کھیلے اور 431 رن بنائے ہیں۔اس سال ان کا بہترین اسکور 89 رن رہا ہے۔
وراٹ کوہلی ساتھی کھلاڑیوں کا حوصلہ بڑھانے کے بعد وطن روانہ
ایڈیلیڈ: کپتان وراٹ کوہلی آسٹریلیا کے خلاف باقی ٹسٹ سیریز کے لئے ٹیم کے ساتھیوں کا حوصلہ بڑھانے کے بعد وطن روانہ ہوگئے۔ ہندوستان کو ایڈیلیڈ میں پہلے دن رات کے ٹسٹ میچ میں آٹھ وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ اس شکست میں ہندوستان کے لئے سب سے شرمناک بات یہ رہی تھی کہ ٹیم دوسری اننگز میں اپنے 88 سال کی ٹسٹ تاریخ میں سب سے کم اسکور 36 رن کے اسکور پر آوٹ ہوگئی تھی۔ ہندوستان ڈھائی دن کے اندر ہی یہ مقابلہ ہار گیا تھا۔ وراٹ کو چار ٹسٹ میچوں کی اس سیریز میں پہلا ٹسٹ کھیلنے کے بعد وطن روانہ ہونا تھا۔ وراٹ کوہلی اپنے پہلے بچےکی پیدائش کے سبب چھٹی کی اجازت لے چکے تھے۔ باقی تین ٹسٹ میچوں میں اب اجنکیا رہانے ٹیم کی کپتانی سنبھالیں گے۔ وطن روانہ ہونے سے پہلے وراٹ کوہلی نے ساتھی کھلاڑیوں سے بات چیت کی اور باقی ٹسٹ میچوں کے لئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔ سیریز کا دوسرا ٹسٹ 26 دسمبر سے میلبورن میں شروع ہونا ہے۔