حکومت کا احتساب نہ کیا تویہ جرم ہو گا اور ہم اس کا حصہ بن جائیں گے،شہباز شریف
مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے
کورونا آنے سے قبل معیشت کو ضرب لگ چکی تھی
ملک میں سیلاب نے تباہی مچائی اور سلیکٹڈ وزیراعظم کو توفیق نا ہوئی کہ لوگوں کی امداد کر سکے
احتساب کے نام پر اندھا انتقام ہو رہا ہے
پوری قوم کی نظریں اے پی سی پر ہیں کہ ہم کیا فیصلے کرتے ہیں، ریاست مدینہ کا نام لینے سے ڈرنا چاہیے، اس پاک نام کو سیاست میں نہیں لینا چاہیے، اپوزیشن لیڈ ر کا اے پی سی سے خطاب
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کا احتساب نہ کیا تویہ جرم ہو گا اور ہم حصہ بن جائیں گے،مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہے، کورونا آنے سے قبل معیشت کو ضرب لگ چکی تھی،ملک میں سیلاب نے تباہی مچائی اور سلیکٹڈ وزیراعظم کو توفیق نا ہوئی کہ لوگوں کی امداد کر سکے،احتساب کے نام پر اندھا انتقام ہو رہا ہے، پوری قوم کی نظریں اے پی سی پر ہیں کہ ہم کیا فیصلے کرتے ہیں، ریاست مدینہ کا نام لینے سے ڈرنا چاہیے، اس پاک نام کو سیاست میں نہیں لینا چاہیے۔
اتوار کو یہاں اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے آج یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ملک میں جمہوریت صرف نام کی ہے۔انہوں نے کہا کہ 2018 میں سلیکٹڈ حکومت آئی، ان انتخابات میں آر ٹی ایس کیسے بند ہوا؟ اس کی تحقیقات کے لیے ان ہاؤس کمیٹی بھی بنائی گئی لیکن کچھ نہیں ہوا۔
شہباز شریف نے کہا کہ 2014 میں منتخب حکومت کے خلاف پروپیگنڈا کیا گیا جبکہ کورونا سے قبل ہی پاکستان کی معیشت کو ضرب لگ چکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ مرجائیں گے آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے۔ انہونے کہاکہ ملک میں مختلف ادوار میں حادثے ہوئے اور منتخب حکومت کو ڈی ریل کیا گیا، یہ کہنا غلط نہ ہوہوگا کہ ملک میں جمہوریت صرف نام کی ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ الیکشن کے بعد پارلیمنٹ میں وزیراعظم عمران خان نے انتخابات میں دھندلی کے بے نقاب کرنے کےلئے ہاؤس کی کمیٹی بنائی گئی لیکن آج تک اس کمیٹی نے ایک انچ بھی کام نہیں کیا، اس سےبڑا جھوٹ اور یو ٹرن اور کیا ہوسکتا ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ کراچی سمیت ملک کے مختلف حصوں میں سیلاب نے تباہی مچا دی تاہم وزیراعظم عمران خان کو توفیق نہیں ہوئی کہ وہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں اور لوگوں کی ہمت باندھیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے قرضے لینے کے باوجود مہنگائی نے غریب کی کمر توڑ دی، ڈالر کی قدر میں اضافہ ہورہا ہے،کووڈ 19 آنے سے پہلے پاکستانی معیشت تباہ ہوگئی تھی۔مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ نے چینی اور آٹے بحران سے متعلق کہا کہ پہلے چینی برآمدات کرکے قیمتیںبڑھائی گئیں اور اب درآمدات کی جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ شوگر اسکینڈل میں نیب اور ایف آئی اے کہیں نظر آرہی کیونکہ دونوں ادارے صرف اپوزیشن کے خلاف فعال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وچ ہنڈنگ کے ساتھ اب میڈیا ہنڈنگ بھی ہورہی ہے، میڈیا کے ساتھ جو سلوک ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔
شہباز شریف نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں اے پی سی پر ہیں کہ ہم کیا فیصلے کرتے ہیں۔مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ اداروں کی جانب سے غیرمشروط اور غیرمعمولی تعاون کے باوجود حکومت ناکام رہی، حکومت نے عوامی فلاح کے کون سے منصوبے بنائے ہیں؟
انہوں نے کہاکہ اگر اب بھی حکومت احتساب نہیں کیا تو یقین کریں کہ خاموشی جرم بن جائے گی اور ہم جرم کا حصہ بن جائیں گے، موجودہ حکومت نے چین کے خلاف بیانات دیے جس نے ہر مشکل میں ہماری مدد کی۔