بھوک سے پریشان افغان بیٹیوں کو فروخت کرنے پر مجبور
کابل(ڈیلی پاکستان آن لائن)اقوام متحدہ کی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں سے ایک کے دہانے پر کھڑا ہے۔غربت اور افلاس اتنی بڑھ چکی ہے کہ آدھے سے زیادہ ملک کو “شدید” خوراک کی قلت کا سامنا ہے۔2کروڑ20لاکھ سے زائد افغانیوں کو اس موسم سرما میں شدید خوارک کی قلت کا سامنا ہے۔موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والی خشک سالی حالات کو مزید خراب کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ طالبان کی موجودہ حکومت فنڈز اور تجربہ کاری سے محروم ہے اور وہ اس بڑے سانحے کو سنبھالنے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے۔ ہرات اور بادغیس کے صوبوں کے دورے سے معلوم ہوا کہ خاندانوں نے قرضوں کو پورا کرنے اور زندہ رہنے کے لیے کافی خوراک حاصل کرنے کے لیے اپنی بیٹیوں کو کم عمری میں شادی کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔