حکومتی سطح پر آرگینک باڈی ،پیسٹی سائیڈ کنٹرول کیلئے الگ محکمے کا قیام نا گزیر ہے’ سی ٹی این کے زیر اہتمام سیمینار
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن)بھارت سمیت کئی ممالک پیسٹی سائیڈ کے بے دریغ استعمال کے بھیانک نتائج بھگت رہے ہیں ، وفاقی اور صوبائی حکومتیں چھوٹے شہروں کو نان آرگینک سے آرگینک خوراک پر منتقل کرنے کیلئے پائلٹ پراجیکٹ شروع کریں اور اس کے نتائج مرتب کئے جائیں،مستقبل کی مشکلات سے بچنے کیلئے حکومتی سطح پر آرگینک باڈی اور پیسٹی سائیڈ کنٹرول کیلئے الگ محکمے کا قیام نا گزیر ہے ۔ ا ن خیالات کا اظہار مقررین نے کنسٹریکٹو تھنکر ز نیٹ ورک کے زیر اہتما م ” آرگینک ، نان آرگینک خوراک کے استعمال کے انسانی صحت پر اثرات ” کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سیمینار سے آرگینک مصنوعات پر ریسرچ کرنے والے ادارے چلتن پیورو پاکستان کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نجم مزاری ، کنسٹریکٹو تھنکرز نیٹ ورک کے چیئرمین مسعود علی خان ،سیکرٹری جنرل مسز فردوس نثار ، اوورسیز پاکستانی و ماہر زراعت انعام الٰہی اور شاہد قادر نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر ،عمران اعجاز ،شیخ سعیدسمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ نامور شخصیات بھی موجود تھیں۔ نجم مزاری نے کہا کہ بھارت کے جن علاقوں میں پیسٹی سائیڈ کے بے دریغ استعمال سے مسائل پیدا ہوئے وہاں پر آرگینک خوراک کے حوالے سے بڑا کام کیا جارہا ہے ،زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے انسانی صحت سے نہیں کھیلا جاسکتا اس کے لئے بلا تاخیر کوئی لائحہ عمل مرتب کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے شرکاء کو بتایا کہ مختلف اقسام کے آئل ، بیجوںاور خوراک کے حوالے سے ریسرچ کر کے تین کتابیں مرتب کی ہیں،لوگوں کو آگاہی دینے کے لئے بہت کام کرنے کی ضرورت ہے ۔اب ہمیں آرگینک خوراک کے حوالے سے انقلاب لانے کی ضرورت ہے جس کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں چھوٹے شہروں میں پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کریں اور اس کے نتائج پر اس کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ پیسٹی سائیڈ کا بے دریغ استعمال روکنے کے لئے پیسٹی سائیڈ کنٹرول کا محکمہ قائم کرنا ہوگا اسی طرح آرگینک خوراک کے حوالے سے بھی باڈی بنائی جائے جو آئندہ کے حوالے سے لائحہ عمل مرتب کرنے کے لئے اقدامات کرے ۔ مسعود علی خان نے کہا کہ آج ہمارے بچوں کے ذہن گروتھ نہیں کر رہے ، نیوٹریشن کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل بیگاڑ کی صورت اختیار کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے معاشرے کو جو چیلنجز درپیش ہیں ان سے نبرد آزما ہونے کے لئے سب کو اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا کرنا ہوگا ۔سیکرٹری جنرل مسز فردوس نثار نے کہا کہ یہاں جو تصویر کشی کی گئی ہے وہ بہت تشویشناک ہے ، پیسٹی سائیڈ کے استعمال کے حوالے سے کوئی پیمانہ مقرر کرنے کی ضرورت ہے اور حکومت اس حوالے سے فی الفور پیشرفت کرے ۔نان آرگنینک خوراک کے نتیجے میں صحت کے مسائل میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔انعام الٰہی نے کہا کہ ڈنمارک میں 80فیصد آرگینک خوراک ہے ، پاکستا ن میں اس حوالے سے نجی شعبے کے ساتھ جوائنٹ ونچر کا منصوبہ زیر غور ہے ۔اس موقع پر دیگر مقررین نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا جبکہ نجم مزاری نے شرکاء کے سوالات کے جوابات بھی دئیے ۔
