از خود ادائیگی کیلئے ریفنڈز کے نظام کو مکمل آٹو میشن پر لایا جائے ‘ سینئر ممبر لاہور ٹیکس بار
لاہور( ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور ٹیکس بار کے سینئر ممبر سابق چیئرمین سیلز ٹیکس ریفنڈز کمیٹی طارق محمود میونے کہا ہے کہ ایف بی آر ریفنڈز کی ادائیگی میں تاخیری حربے بند کرے ، اس غلط اقدام کی وجہ سے اب تک ریفنڈز کی ہزاروں درخواستیں زیر التواء ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے ”ریفنڈز اور ایف بی آر کی سمت ”کے موضوع پر مذاکرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرعرفان خان،ارشد قصوری ،آس محمد،محمد ندیم،فرحان خان،عبدالحق بکرم خاں،محمد عارف اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ریفنڈز کے نظام کو مکمل آٹو میشن پر لایا جائے تاکہ مقررہ وقت پر از خود ادائیگی ممکن ہو سکے ۔ انہوںنے کہا کہ جو افسران اسسمنٹ کرتے ہیں اور ٹیکس پیئر زکو باربار چکر لگواتے ہیں انہیںہی ریفنڈز کی ادائیگی کے اختیارات ملنے چاہئیںکیونکہ انہوں نے کیسز کی کمپلائنس کی ہوتی ہے اور وہ کیسز کی نوعیت سے بخوبی واقفیت رکھتے ہیں وہی ریفنڈز کے بھی مجاز ہوں ۔انہوں نے کہا کہ ایک افسر اسسمنٹ کرتا ہے،ایک آڈٹ کرتا ہے ،ایک اپیل سنتا ہے اورایک ریفنڈز کودیکھتا ہے جس کی وجہ سے درخواستیں غیر معمولی تاخیر کا شکار ہیں۔ایف بی آر کا فاسٹر سسٹم بہتر کا م کر رہا ہے جس کے ذریعے کچھ ریفنڈز جلد مل جاتے ہیں ،تمام ریفنڈز کے کیسز فاسٹر سسٹم کے ذریعے دیئے جائیں ۔
