اٹارنی جنرل کو ایوان میں طلب کر کے کراچی کے حوالے سے بیان پر وضاحت لیں ،رضا ربانی
آرٹیکل 234ٹو کے تحت حدود کے تعین کا اختیار پارلیمنٹ کو ہے ،پارلیمان کسی شخص کو صوبائی اسمبلی اور پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار میں مداخلت کی اجازت نہیں دے گی ،حکومت آگ سے کھیلنا بند کرے،حکومت اٹھارہویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے راستے پر چل رہی ہے ،اگر کسی نے ایسا کیا تو اجازت نہیں دیں گے ،کراچی سندھ کا حصہ ہے اور رہے گا، سینٹ میں خطاب
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) سابق چیئر مین سینٹ پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر رضا ربانی نے کہا ہے کہ اٹارنی جنرل کو ایوان میں طلب کر کے کراچی کے حوالے سے بیان پر وضاحت لیں ،آرٹیکل 234ٹو کے تحت حدود کے تعین کا اختیار پارلیمنٹ کو ہے ،پارلیمان کسی شخص کو صوبائی اسمبلی اور پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار میں مداخلت کی اجازت نہیں دے گی ،حکومت آگ سے کھیلنا بند کرے،حکومت اٹھارہویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے راستے پر چل رہی ہے ،اگر کسی نے ایسا کیا تو اجازت نہیں دیں گے ،کراچی سندھ کا حصہ ہے اور رہے گا۔
جمعرات کو سینٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہاکہ اٹارنی جنرل نے عدالت میں بیان دیا کراچی کے حوالے سے آئینی آپشن زیر غور ہیں ،کراچی صوبہ سندھ کا درالحکومت ہے ،اٹارنی جنرل کو ایوان میں طلب کیا جائے ۔
انہوں نے کہاکہ اٹارنی جنرل کو ایوان میں آکر وضاحت دینا ہوگی ،آرٹیکل 234ٹو کے تحت حدود کے تعین کا اختیار پارلیمنٹ کو ہے ،پارلیمان کسی شخص کو صوبائی اسمبلی اور پارلیمنٹ کے دائرہ اختیار میں مداخلت کی اجازت نہیں دے گی ،حکومت آگ سے کھیلنا بند کرے۔
انہوں نے کہاکہ ہم نہیں چاہتے ایسا معاملہ پیدا ہو جس کے اداروں میں تناو آئے۔ انہوںنے کہاکہ حکومت اٹھارہویں ترمیم کو رول بیک کرنے کے راستے پر چل رہی ہے ،اگر کسی نے ایسا کیا تو اجازت نہیں دیں گے ۔ انہوںنے کہاکہ _1962کے آئین کی طرز پر ون یونٹ بنانے کی کوشش نہ کی جائے ،کراچی سندھ کا حصہ ہے اور رہے گا