واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا. گوگل کے بعد بینک سیکٹر بھی شدید متاثر ہونا شروع. اطلاعات کے مطابق بینکینگ سیکٹر نے بھی ہزاروں افراد کو نوکریوں سے نکالنا شروع کر دیا. امریکی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق سرمایہ کاری میں کمی کے بعد بینکوں کے اعلیٰ افسران پر اخراجات میں کمی لانے کے لیے بہت زیادہ دباؤ ہے۔
کریڈٹ سوئس، گولڈمین سیکس، مورگن سٹینلے اور بینک آف نیویارک میلن سمیت کئی بینکوں نے حالیہ مہینوں میں 15 ہزار سے زیادہ ملازمتوں میں کمی کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔
بینکنگ سیکٹر پر نظر رکھنے والے ماہرین توقع کر رہے ہیں کہ مزید بینک بھی اسی طرح کے فیصلے کریں گے۔
انویسٹمنٹ بینکنگ کمپنی ’بروئیٹ اینڈ ووڈز‘ کے تجزیہ کار تھامس ہالیٹ نے کہا ہے کہ ’ہم نے امریکہ کی جانب سے کچھ انتباہی جھٹکوں کا مشاہدہ کیا ہے۔‘
’سرمایہ کاروں کو اخراجات اور منافعے کی ایک معقول سطح کو برقرار رکھنے کی کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’عموماً یورپ کے بینک امریکی بینکوں کی پیروی کرتے ہیں۔‘
موڈیز میں عالمی بینکنگ کی شریک سربراہ آنا ارسوو نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ ملازمتوں میں کمی کا یہ مرحلہ مالیاتی بحران کے مقابلے میں زیادہ شدید نہیں ہو گا لیکن سنہ 2000 کے ڈاٹ کام کے کریش کر جانے کے بعد مارکیٹ پر پڑنے والے اثرات سے زیادہ شدید ہو گا۔
Home / انٹر نیشنل / امریکہ میں مالی بحران شدت اختیار کر گیا، لاکھوں افراد کو نوکریوں سے فارغ کرنے کا منصوبہ تیار