امریکہ افغانستان میں شکست کے بعد دنیا میں اپنے اصولوں کو مسلط کرنا بند کرے، چین
بیجنگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چین نے امریکہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کے حالیہ مشورے پر غور کرے اور افغانستان کے بحران کے بعد دیگر اقوام پر امریکی اصولوں کو مسلط کرنا چھوڑ دے۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن نے باقاعدہ پریس بریفنگ کے دوران کہا کہامریکہ کو
صدر پیوٹن کی طرف سے پیش کئے نظریے پر کچھ غوروفکرکرناچاہیے کیونکہ دنیا میں جمہوریت کی کوئی ایک مقررہ شکل نہیں ہے۔ہر ملک آزادانہ طور پر ترقی کے راستے تلاش کرنے کا حق رکھتا ہے جو ان کے قومی حالات اور حقائق کے مطابق ہو۔انہوں نے کہا کہ افغانستان کی مثال اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ دوسروں پر جمہوری ماڈل کوزبردستی ٹھوسنے سے انتشار اور عدم استحکام پیدا ہوتا ہے جس کا نتیجہ بالآخر ناکامی کی صورت میں نکلتا ہے ۔ان کا یہ تبصرہ ایک دن بعد آیا جب پوٹن نے امریکی قیادت میں افغانستان پر 20 سالہ حملے کے نتائج کو “سانحات اور نقصانات” کے سوا کچھ نہیں بتایا۔چینی ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جمہوریت منتخب ممالک کے پاس پیٹنٹ نہیں ہے۔دنیا میں کوئی جمہوریت کا رہنمانہیں ہے اور نہ ہی کسی ملک کو جمہوریت پر دوسروں کو لیکچر دینے کا حق حاصل ہے۔ انہوں نے جمہوری ملکوں کے اتحاد اور جمہوریت بمقابلہ آمریت کے تصوارت کو دوسروں پر اپنا تسلط قائم کرنے کا بہانہ قرار دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ امریکہ اپنی ناکامیوں کے اسباب پر غور کرے اور اپنے نظریات اور اقدار کو دوسروں کے سامنے رکھنا چھوڑ دے گا۔
Tags #Afghanistan #America #China #Democracy #DemocraticNorms #Russia #VladimirPutin #WangWenbin
Check Also
ئی سی سی اجلاس،محسن نقوی 12مارچ کو دبئی جائینگے
آئی سی سی اجلاس،محسن نقوی 12مارچ کو دبئی جائینگے اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان …