نیویارک(ڈیلی پاکستان آن لائن)اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت کی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا ہے۔پاکستان نے روس -یوکرین جنگ کو ایک سال مکمل ہونے پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کردہ قرارداد پر ہونے والی رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔اجلاس میں141ممالک نے اس تحریک کے حق میں ووٹ دیا،32ممالک نے اس ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا اور روس سمیت سات ممالک نے اس قرار داد کی مخالفت کی۔قرارداد میں یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کی توثیق کی گئی ہے۔ قرارداد میں روس کے زیر قبضہ یوکرینی علاقوں پر کسی بھی ماسکو کے دعوے کو مسترد کیا گیا ہے۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں روس-یوکرین تنازع کے خاتمے کی قرارداد پر رائے شماری میں حصہ نہ لینے کی وضاحت دیتے ہوئے بتایاکہ یوکرین کے حوالے سے قرارداد کی کچھ شقیں پاکستان کے اصولی موقف سے مطابقت نہیں رکھتیں۔منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان خودمختاری ، مساوی خودمختار ی اور ریاستوں کی علاقائی سالمیت کے احترام کے اصول اور دھمکی یا طاقت کے استعمال سے علاقے کو حاصل نہ کرنے کے مطالبے کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ پاکستانی سفیر نے کہا کہ طاقت کے استعمال سے ریاستوں کو حاصل نہیں کیا جا سکتا لیکن انہیں افسوس ہے کہ غیر ملکی قبضے کی صورت حال اوربھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے غیر قانونی اور جبری الحاق کی جاری کوششوں میں ان اصولوں کا عالمی سطح پر اطلاق اور احترام نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان یوکرین میں جامع، منصفانہ اور دیرپا امن کے حصول کیلئے سفارتی کوششوں کیلئے اپنی حمایت کو دوگنا کرنے کیلئے رکن ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں سے قرارداد کے مطالبے کی بھی توثیق کرتا ہے۔جب تک اشتعال انگیزی جاری ہے، جنگ کے مزید فوجی اور جغرافیائی طور پر بڑھنے کا ہمیشہ سے خطرہ موجود ہے جو عالمی امن اور سلامتی کے لیے ایک فوری خطرہ ہے۔پاکستانی مندوب منیر اکرم نے کہا کہ پاکستان کو امید ہے کہ ایک تعمیری نقطہ نظر میں، فریقین جلد ہی باہمی اور جلد دشمنی کے خاتمے کو قبول کر لیں گے۔ انہوں نے تنازعات کے پائیدار حل کیلئے اقوام متحدہ کے چارٹر اور ماضی کے معاہدوں کے اصول اور تمام ریاستوں کے جائز سیکورٹی مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے دوبارہ مذاکرات کی بھی امید ظاہر کی۔
Home / انٹر نیشنل / اقوام متحدہ میں روس کے خلاف قرارداد مذمت منظور، پاکستان نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا