اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)آرٹیکل 79اور 85میں فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ سے اخراجات کا اختیار قومی اسمبلی کو حاصل ہے، اسپیکر کا چیف جسٹس کو خط
عدالت کی طرف سے اسٹیٹ بینک اور خزانہ ڈویژن حکومت پاکستان کو الیکشن کمیشن کیلئے 21ارب روپے مختص کر نے کے احکامات اور عملدر آمد قومی اسمبلی نے روک دیا ہے، آئینی درخواستوں ایس ایم سی نمبر1اور سی پیز کو چار تین کی اکثریت سے مسترد کیاگیا ہے اس طرح سی پی نمبر پانچ برقرار نہیں رہا ، چار اپریل کو دیا جانے والا فیصلہ قابل عمل نہیں،تین رکنی بینچ کے احکامات کے ذریعے مالیاتی امور کے بارے میں قومی اسمبلی کے اختیار اور آئینی عمل کی مکمل بے احترامی کی گئی ہے،تین رکنی بینچ نے وفاقی حکومت کو 21ارب کے اخراجات کی اجازت نہ دینے پر ”سنگین نتائج ” کی دھمکی دی ہے ،قومی اسمبلی کو اس پر گہری تشویش ہے ، یہ قومی اسمبلی کا وقار مجروح کر نے اور آئینی نظام کو توڑنے کے مترادف ہے ،،آئینی عدالتوں کو آئین کی تشریح کا اختیار حاصل ہے ،انہیں آئین دوبارہ لکھنے یاپارلیمنٹ کی بالادستی کی خلاف ورزی کا اختیار نہیں ، سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کو آئینی تقاضے نظرانداز کرتے ہوئے فنڈز کے اجراء کی ہدایت دینے کا اختیار نہیں،یہ اسمبلی پاکستانی عوام کے براہ راست منتخب نمائندوں پر مشتمل ہے قومی اسمبلی آئین اور عوام کی طرف سے دیئے گئے حق اور اختیار کا مکمل دفاع کریگی ،آئینی نظام بالائے طاق رکھتے کی کسی بھی کوشش پر قومی اسمبلی جواب دے گی ،قومی اسمبلی سمجھتی ہے کہ چار ، چودہ اور انیس اپریل کو تین رکنی بینچ کی طرف سے دیئے گئے احکامات چار تین کی اکثریت سے دیئے گئے فیصلے کی خلاف ورزی ہیں ، الیکشن کمیشن کو فنڈز کے اجرا کی بار بار احکامات سے اداروں کے درمیان غیر ضروری تنائو پیدا ہورہا ہے جس سے قومی مفاد کو نقصان ہوسکتا ہے اور اس طرح قومی اسمبلی کے اختیارکو بھی متاثر کیا جارہا ہے ،قومی اسمبلی عام انتخابات کیلئے اخراجات کی منظوری آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دے گی جو وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کیا جائیگا ، عوام نے آزاد عدلیہ کیلئے جدوجہد کی ،بد قسمتی سے عدلیہ نے اکثراوقات ان سیاستدانوں پر ہی بندوق تانی ہے جو مشکل وقت میں عدلیہ کا دفاع کر تے رہے ہیں،سپریم کورٹ جہاں تک ممکن ہو سیاسی تنائو میں گھسنے سے گریز کرے ، آئینی معاملات پارلیمنٹ اور سیاسی جماعتوں پر چھوڑ دئیے جائیں، راجہ پرویز اشرف کے لکھے گئے خط کا متن
Home / پاکستان / آئینی بحران شدت اختیار کر گیا، سپیکر نیشینل اسسمبلی کا چیف جسٹس کو خط، فنڈزدینے سے انکار